کراچی : آج اردو کے ممتاز شاعر جون ایلیا کی تراسی ویں سال گرہ ہے
جون ایلیا کا اصل نام سید جون اصغر تھا اور وہ 14 دسمبر 1931ءکو امروہہ میں پیدا ہوئے ۔ ان کے والد علامہ شفیق حسن ایلیا اردو، فارسی، عربی اور عبرانی زبان کے عالم تھے جبکہ اردو کے نامور دانشور سید محمد تقی اور اردو کے معروف شاعر رئیس امروہوی ان کے بڑے بھائی تھے۔ جون ایلیا خود بھی اردو، فارسی، عربی اور عبرانی زبانیں جانتے تھے۔ ان کی مطبوعہ نثری کتب میں حسن بن صباح ، جوہر صقلی اور فرنود کے نام شامل ہیں جبکہ ان کے شعری مجموعے شاید، یعنی، لیکن، گمان اور گویا کے نام سے اشاعت پذیر ہوچکے ہیں۔ حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر 2000ء میں انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔
جون ایلیا 8 نومبر 2002ءکو کراچی میں وفات پاگئے اورسخی حسن کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے ۔ان کی لوح مزار پر انہی کا یہ شعر تحریر ہے:
میں بھی بہت عجیب ہوں اتنا عجیب ہوں کہ بس
خود کو تباہ کرلیا اور ملال بھی نہیں ۔۔
(بشکریہ عقیل عباس جعفری)
فیس بک کمینٹ