ڈھاکہ : انڈین وزیرا عظم نریندر مودی دو روزہ دورے پر جمعہ کو بنگلہ دیش پہنچے۔ ان کے اس دورے کی مخالفت میں بنگلہ دیش کے علاقے چٹگاؤں میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ اسی دوران پولیس کے ساتھ مظاہرین کی پر تشدد جھڑپ میں کم سے کم چار افراد ہلاک ہو گئے۔
بی بی سی بنگالی سروس کے مطابق ایک پولیس اہلکار نے تصدیق کی کہ چار زخمی افراد کو ہسپتال لے جایا گیا جس کے بعد ان کی موت ہو گئی۔ اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے خلاف نماز جمعہ کے بعد دارالحکومت ڈھاکہ کے علاقے بیت المکرم میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے۔اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان ٹکراؤ میں کئی صحافی بھی زخمی ہو گئے۔ مقامی میڈیا رپورٹوں کے مطابق چٹگاؤں میں نماز جمع کے بعد ایک مدرسے سے بھی احتجاجی جلوس نکلا جس کے بعد ان کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔ ان جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ چٹگاؤں میڈیکل کالج کے ایک اہلکار نے نام نہ بتانے کی شرط پر بی بی سی کو بتایا کہ ہسپتال لائے جانے والے کم سے کم چار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حفاظت اسلام نامی تنظیم کے رہنما مجیب الرحمان حامدی نے تصدیق کی ہے کہ ان کی تنظیم سے وابستہ کچھ مظاہرین ہلاک ہو گئے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے مظاہرین پر گولیاں چلائیں۔ حالانکہ اس دعوے کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔ ڈھاکہ کے مقامی اخباروں نے لکھا ہے کہ پولیس کے مطابق چند مظاہرین نے پولیس تھانے پر پتھراؤ کیا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ پر تشدد مظاہرین کو بھگانے کے لیے انہوں نے ہوائی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چند افراد زخمی ہو گئے۔
گزشتہ چند روز میں متعدد مسلم رہنماؤں اور بائیں بازو کی تنظیموں نے انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کی مخالفت میں ریلیوں کا انعقاد کیا۔ انکا دعویٰ ہے کہ شیخ مجیب الرحمان نے ایک سیکیولر ملک کے لیے جدوجہد کی تھی جبکہ مودی کی پالیسیاں اس کے برعکس ہیں۔ مودی جمعہ کو بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ کی دعوت پر بنگلہ دیش پہنچے ہیں۔ وہ یہاں بنگلہ دیش کی آزادی اور اس کے بانی شیخ مجیب الرحمان کے یوم پیدائش کے موقعے پر منعقد تقریبات میں حصہ لینے پہنچے ہیں۔
( بشکریہ : بی بی سی اردو )
فیس بک کمینٹ