ملتان:پنجاب کے دیگر اضلاع کی طرح لانگ مارچ روکنے کے لیے ملتان میں بھی پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں اور رہنماؤں کی گرفتاریاں جاری ہیں۔ پولیس نے رات گئے شہروں کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارکر16ایم پی او کے تحت پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار کیے جانے والوں میں پاکستان تحریک انصاف خواتین ونگ کی مرکزی سینئرنائب صدر قربان فاطمہ بھی شامل ہیں۔ پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق پولیس دیواریں پھلانگ کر ان کے گھر میں داخل ہوئی اور انہیں حراست میں لے لیا۔نواب پور،بند بوسن سمیت دیگر علاقوں میں بھی پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ابراہیم خان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارکرپولیس نے ان کے چھ ملازمین کو حراست میں لے لیا۔تحصیل جلالپور سے بھی تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاریوں کی اطلاعات ملی ہیں۔ قربان فاطمہ کو گرفتارکرکے تھانہ نیوملتان منتقل کردیاگیا ۔ایس ایچ او تھانہ نیوملتان سعید نے اے پی پی کوبتایا کہ قربان فاطمہ کو 16ایم پی او کے تحت ڈسٹرکٹ جیل لیہ منتقل کیاجارہاہے۔دریں اثناءپاکستان تحریک انصاف ملتان کے مرکزی رہنماءوترجمان اعجاز حسین جنجوعہ کی جانب سے دعوی کیاگیا ہے کہ ملتان ڈویژن میں مجموعی طورپر 140سے زیادہ کارکن اور عہدیدارگرفتارکیے گئے۔ضلع ملتان سے گرفتار کیے گئے افراد کی تعداد70بتائی جاتی ہے جبکہ وہاڑی، بورے والا ،میلسی اور دیگر علاقوں سے گرفتار ہونے والوں کو بھی مختلف جیلوں میں منتقل کردیاگیا ہے جبکہ باقی کارکن روپوش ہوگئے ہیں۔
دریں اثناء لاہور سے موصول اطلاعات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی جانب سے لانگ مارچ کے اعلان کے بعد پولیس لا ہور میں بھی چھاپے مار رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق پولیس کی بھاری نفری نے گارڈن ٹاؤن لاہور میں پی ٹی آئی کے رہنما حماد اظہر کے گھر پر چھاپا مارا تو وہاں یاسمین راشد سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد نےگرفتاری سے بچنے کے لیے زمین پر بیٹھ کر دھرنا دے دیا تاہم پولیس حماد اظہر کی رہائش گاہ سے کسی پی ٹی آئی رہنما کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے کارکنان بھی پولیس ریڈ کی اطلاع ملنے پر حماد اظہر کی رہائش گاہ پہنچ گئے اور انہوں نے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔
دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حماد اظہر کی والدہ کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار زبردستی گھر میں داخل ہوئے اور تمام بیڈ رومز کی تلاشی لی۔
حماد اظہر کے گارڈز نے الزام لگایا کہ پولیس اہلکاروں نے انہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔
بعد ازاں حماد اظہر نے بھی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا، پولیس بغیر کسی وارنٹ کے گھر میں گھسی اور توڑ پھوڑ کی، یہ ایک بزدل حکومت کا بزدلانہ قدم تھا۔
ذرائع کے مطابق حماد اظہر کے گھر کے باہر سے پولیس نے 10 کارکنان کو حراست میں لیا گیا۔
اس کے علاوہ پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان ، یاسر گیلانی، سابق صوبائی وزیر چودھری اخلاق ،سعدیہ سہیل،پی ٹی آئی کےسابق سیکرٹری اطلاعات فرخ جاویدمون ،گوجرانوالہ میں پی ٹی آئی کے سینیررہنما صدیق مہر ، پی ٹی آئی کے بانی رکن ملک اشتیاق سمیت کئی دیگر رہنماؤں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماگھر پر موجود نہیں تھے اس لیے ان کی گرفتاری نہ ہوسکی۔
پی ٹی آئی کے رہنما بابر اعوان کے بیٹے کا کہنا ہے کہ ہمارے گھر پر پولیس آئی ،ملازمین کو ہراساں کیا، والد نے صبح اسلام آباد ہائی کورٹ میں 3 رکنی بنچ کے سامنے پیش ہونا ہے ۔
پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے لاہور سے اب تک 73 کارکنان کو حراست میں لے لیا ہے۔
خیال رہےکہ پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کے خلاف 25 مئی کو اسلام آباد لانگ مارچ کا اعلان کر رکھا ہے۔
فیس بک کمینٹ