اسلام آباد:پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما اور سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمٰن ملک علالت کے باعث انتقال کر گئے۔ان کی عمر 70 سال تھی اور وہ گزشتہ ماہ سے ہسپتال میں زیر علاج تھے۔
رحمٰن ملک کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے ان کے ترجمان ریاض علی طوری نے کہا کہ ‘دکھ، درد اور غم ناقابل بیان ہیں، آج میں ہمیشہ کے لیے ایک عظیم دوست اور مہربان سرپرست سے ہمیشہ کے لیے محروم ہو گیا ہوں’۔
رحمٰن ملک کو گزشتہ ماہ جنوری میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جس کے باعث ان کے پھیپھڑے شدید متاثر ہوگئے تھے۔
فروری کے اوائل میں انہیں طبیعت بگڑنے پر انہیں اسلام آباد کے شفا انٹرنیشنل ہسپتال میں وینٹیلیٹر پر منتقل کیا گیا تھا۔
رحمٰن ملک کے اہلِ خانہ نے بتایا تھا کہ کورونا وائرس کے سبب پھیپھڑوں کے متاثر ہونے کی وجہ سے انہیں سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر داخلہ و رہنما پیپلز پارٹی رحمٰن ملک کی رحلت کی خبر سن کر دکھ ہوا، خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے ان کے انتقال پر گھرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رحمٰن ملک کے انتقال کی افسوسناک خبر سن کر دلی صدمہ پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رحمٰن ملک اچھے انسان اور بہترین سیاستدان تھے، اب کا انتقال ملکی سیاست کے لیے بڑا نقصان ہے۔
سلیم مانڈوی والا کا مزید کہنا تھا کہ رحمٰن ملک کے انتقال سے پیدا ہونے والا خلا کبھی پر نہیں ہو سکتا، ان کی پارٹی کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے رحمٰن ملک کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر داخلہ رحمن ملک کے انتقال پہ دلی صدمہ ہوا, اللہ تعالی ان کی مغفرت فرمائے اور ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہمارے دوست، بھائی، ساتھی اور ایک بہترین رہنما سینیٹر رحمٰن ملک کے انتقال کی خبر سُن کر شدید صدمہ پہنچا ہے، پروردگار ان کے درجات بلند کرے اور خاندان کے افراد کو صبر عطا کرے۔
(بشکریہ: ڈان نیوز)
فیس بک کمینٹ