موسمی کھانوں کی لذت اور ان کے طبی فوائد اپنی جگہ لیکن یہ سوغاتیں وسیب کے ساتھ ساتھ رشتوں ،روایتوں اور خاندانوں کو جوڑنے میں بھی اپنا کردار ادا کرتی ہیں۔سردیوں میں جنوبی پنجاب بالخصوص سرائیکی خطے میں ساگ ” چلڑے "(چاول کی روٹی)اور مکئی کی روٹی یہاں ایک مقبول ترین اور پسندیدہ ڈش کے طور پر کھائی اور پیش کی جاتی ہے۔اگرچہ ساگ کے ساتھ چاولوں کی روٹی(چلڑا) کی زیادہ تر سرائیکی وسیب میں مانگ ہے،لیکن ساگ اور مکئی کی روٹی جنوبی پنجاب سمیت ملک بھر میں آج بھی پتھاریوں(گھر میں مل بیٹھ کر کھانے کی جگہ )یا ڈرائنگ رومز میں مہمانوں ،رشتہ داروں ،دوستوں اور اپنوں کو دیسی مکھن کے تڑکے کے ساتھ پیش کی جاتی ہے اور اس کی منفرد خوشبو پورے محلے کو بتاتی ہے کہ آج ساگ کس کے گھر پکا ہے۔اس لیے صدیوں پہلے چلی روایت آج بھی اسی ترو تازگی سے زندہ ہے اور آج بھی شہروں یا دیہات کے دوست احباب ایک دوسرے سے دیسی مکھن کے تڑکے لگا ساگ اور چلڑوں کی زبردستی فرمائش کرتے ہیں۔یہ زبردستی کی دعوتیں ایک دوسرے سے محبتوں,روائتوں اور خاندانی تعلق کو مزید مستحکم کرتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ساگ دوسری سبزیوں کی نسبت کافی سستا اور وافر مقدار میں منڈیوں اور سبزی کے ٹھیلوں پر دستیاب ہوتا ہے۔شہروں میں اسے پریشر ککر کے ذریعے آسانی سے پکایا جاتا ہے ۔لیکن دیہات میں اسے پکانے کا ایک روایتی طریقہ ہے۔مٹی کی ایک خاص دیگچی میں پوری پوری رات اسے ہلکی آنچ پر ابالنے کےلیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔صبح اسے مندھنے سے چولہے ہر ہی لیپ کی طرح پیسا جاتا ہے اور پھر دیسی گھی،مکھن اور لہسن کا خصوصی تڑکا دیا جاتا ہے۔اس لیے شہروں اور دیہات کے پکے ساگ کی چکناہٹ،خوشبو اور ذائقے میں نمایاں فرق ہوتا ہے ۔
فاضل پور ضلع راجن پور کے رہائشی طارق دریشک سے جب اے پی پی نے پوچھا کہ کیا ساگ اب بھی یہاں روائتی طریقوں سے کھایا اور پکایا جاتا ہے،تو انہوں نے کہا کہ آج بھی ان کے گھر میں ساگ اور چلڑے اہتمام سے پکائے جاتے ہیں۔جب سے سردیوں کی آمد ہوئی ہے تب سے وہ ہر ہفتے اپنے وسیب کے ساتھیوں کو ساگ اور چلڑوں کی دعوت پہ بلاتے ہیں ۔ماہرین طب و غزایات کے مطابق موسمی خوراکیں انسانی صحت کےلئے بےحد مفید اور قوت مدافعت کےلئے انتہائی موثر ہوتی ہیں۔معروف ماہر غذایات شا زیہ سعید جو کہ فوڈ اینڈ ٹیکنالوجی میں پی ایچ ڈی سکالر ہیں ساگ کے فوائد بیان کرتے ہوئے کہتی ہیں ساگ وٹامن اے،سی ،کے اور فولک ایسڈ کے ساتھ ساتھ کیلشیم، آئرن اور پوٹاشیم جیسے اہم وٹامنز اور معدنیات کا خزانہ ہے جو جسم کو گرم رکھنے اور قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔ ساگ میں موجود کیلشیم اور وٹامن K ہڈیوں کو مضبوط ، گلے کی سوزش اور انفیکشن کو روکتا ہے۔جوڑوں کے درد کےلئے بھی ساگ بہت مفید ہے۔نظام انہضام کےلئے بھی یہ عمدہ ہے۔وشا سعید کا مزید بتانا تھا کہ ساگ کم کیلوریز اور فائبر سے بھرپور ہوتا ہے، جو وزن کو کنٹرول ، کولیسٹرول کی سطح کو کم اور بلڈ پریشر کو برقرار رکھتا ہے۔
فیس بک کمینٹ