لاہور: نامور افسانہ نگار ،انشائیہ نگار اور مترجم سلیم آغا قزلباش طویل علالت کے بعد لاہور میں انتقال کرگئے۔وہ پھپھڑوں کے کینسر کا شکار تھے اور چند روز قبل انہیں علاج کے لئے لاہور لایا گیا تھا ۔سلیم آغا قزلباش کی عمر 61برس تھی۔وہ نامور نقاد ،محقق اور انشائیہ نگار ڈاکٹروزیرآغا کے اکلوتے صاحبزادے تھے۔سلیم آغا قزلباش نے اردو افسانے کے رجحانات کے موضوع پرتحقیقی مقالہ لکھا جو کتابی صورت میں بھی شائع ہوا۔ان کے افسانوں کامجموعہ 1995ءمیں ” صبح ہونے تک“ کے نام سے شائع ہوا۔ان کے انشائیوں کی تین کتابیں ”نام میں کیا رکھاہے“، ” انگور کی بیل“ اور ” سرگوشیاں“ کے نام سے شائع ہوئیں۔نثری نظموں کا مجموعہ ” زخموں کے پرند“ کے نام سے منظرعام پرآیا۔سلیم آغا قزلباش کو آج شام ان کے آبائی قبصے وزیرکوٹ میں سپردخاک کیا جائے گا۔
فیس بک کمینٹ