شادیوں کے موسم میں کسی شادی کی خبر کوئی بریکنگ نیوز تو نہیں ہے مگر عمران خان کی تیسری شادی کی خبرتو ہارٹ بریکنگ نیوز ثابت ہورہی ہے۔عزیزم شاکر حسین شاکر نے تو اس کا اتنا اثر لیا ہے کہ فیس بک کی اپنی وال پر۔پیرنی درکار ہے۔کی پوسٹ تک لگا دی ہے۔شاکر حسین شاکر ہمارے شہر ملتان کی پہچان ہے ۔شہر کی پہچان صرف اہل ثروت ہی نہیں ہوا کرتے بلکہ اہل دانش ، شاعر، ادیب ہی شہر کا اصل چہرہ ہوتے ہیں۔شاکر کی دانشوری، شاعری اور ادیبانہ صلاحیتوں کا ایک زمانہ معترف ہے ۔ان کا حلقہ احباب اتنا وسیع ہے اور ہمیں ڈر ہے کہ ان کا کوئی چاہنے والا کوئی نہ کوئی پیرنی ڈھونڈ ہی نکالے گا۔مگر شاکر کو ہمارا بزرگانہ مشورہ یہ ہے کہ ایسے کسی رسک سے مکمل پرہیز کرے کہ پرہیز علاج سے بہتر ہے۔ہم دعا گوہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے شاکر جلداپنے گھر کے آنگن میں پوتے، پوتی سے کھیلتے دکھائی دیں گے اور ہم جیسے دعا گو ان سے مٹھائی کا تقاضا کرتے نظر آئیں گے۔عمران خان کی تیسری شادی کی خبر ابھی تردیدی مراحل سے گزر رہی ہے۔ امید ہے بہت جلد تائیدی مرحلہ بھی آجائے گا۔مفتی قوی تحریک انصاف کی علماءونگ کے اہم رکن تھے۔ مجھے نہیں معلوم کہ آج کل مفتی قوی تحریک انصاف میں ہیں یا نہیں ورنہ مفتی صاحب سے دریافت کیا جا سکتا تھا کہ عمران خان سے ان کی اس تیسری مجوزہ بیوی کی ملاقات میں مفتی صاحب کا کیا اور کتنا رول تھا۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے ۔مفتی قوی کے اس رول کی خبر قندیل بلوچ مقتولہ نے اپنی زندگی میں میڈیا کو دی تھی۔مفتی قوی کایہ فتویٰ بھی بہت سوں کے کام آرہا ہو گا کہ شادی ایک اور نکاح متعدد کیے جا سکتے ہیں۔اب اس فتوے کی روشنی میں دیکھا جائے تو عمران خان کی شادی تو جمائما خان سے ایک ہی بار ہو چکی تھی اور جمائما خان نے سپریم کورٹ سے عمران خان کی بریت میں جو کردار ادا کیا اس پر شیخ رشید آف پنڈی نے عمران خان کو دوبارہ جمائما خان ہی سے شادی کا مشورہ دیا تھا۔مگر عمران خان شاید شادی کے معاملے میں صرف دل کی مانتے ہیں اور کسی کی نہیں۔شیخ رشید کی تو بالکل نہیں۔ البتہ نکاح ریحام خان سے بھی ہوا تھا، عائشہ گلا لئی کے الزامات کے باوجود اب ایک تازہ نکاح کی خبر گرم ہے ۔جیسے میاں نواز شریف کی کرپشن کی کہانیوں کا دفاع نون لیگیوں کو ہر دم ایک امتحان میں ڈالے رکھتا ہے۔ اسی طرح عمران خان کی شادی کی خبروں کی تردید تحریک انصاف کے انصافیوں کے لیئے سخت مرحلہ ثابت ہوتی ہے۔ بے چارے تردید کرتے رہ جاتے ہیں اور جب عمران خان دلہا بنے سامنے آتے ہیں تو پھرپھیکے پھیکے ہو کرشادی کا جوازتلاش کرنے لگتے ہیں۔حیرت ہے کہ عمران خان دن رات جلسوں اور دھرنوں میں مصروف رہنے کے باوجود دادا، نانا بننے کی عمر میں اپنی شادیوں کے لیئے اتنا وقت نکال لیتے ہیں۔ ہم تو سمجھتے تھے کہ عمران خان کی سیاست اور زندگی کا مقصد صرف اور صرف شریف فیملی کو نیچا دکھانا ہے۔ ریحام خان نے عمران خان کا ایک انٹرویوکیا تو انہیں شادی کی پرپوزل مل گئی اور اب سنا ہے کہ عمران خان جس خاتون سے تیسری شادی رچا رہے ہیں ان سے بھی عمران خان کی ملاقات دو ہزار پندرہ میں ہوئی تھی ۔ اور عمران خان موصوفہ سے دعا کراتے کراتے ان کے پہلے خاوند سے خلع کے بعد اپنا نکاح پڑھانے کی درخواست کر بیٹھے ہیں۔انصافین چپکے چپکے ولیمے کی تیاریوں میں بھی مصروف
ہوں گے۔اور ویلکم گیت یاد کررہے ہوں گے۔۔۔آہا۔ جی ۔ ساڈے گھر آئی بھرجائی۔لکھاں خوشیاں نال لیائی۔دیو ودھائی۔
فیس بک کمینٹ