اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہےکہ طالبان نے یقین دلایا ہے کہ افغان سرزمین کالعدم ٹی ٹی پی کو استعمال نہیں کرنے دیں گے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ کچھ عناصر نہیں چاہتے ہیں کہ پاکستان سی پیک پر آگے بڑھے کیونکہ افغانستان کے حالات کی وجہ سے سی پیک اور اہم ہوگیا ہے اور اس کے خلاف سازشیں ہورہی ہیں، بعض دستانے پہنے ہاتھ نہیں چاہتے پاکستان آگے جائے مگر عمران خان کی حکومت کا عزم ہے کہ سی پیک کو آگے لے کر جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان سے آمد پر سفارتکاروں اور دیگرکو ایک ماہ کا ویزہ دے رہے ہیں جب کہ افغان مہاجرین سے متعلق ابھی فیصلہ نہیں ہوا اور اس وقت تک افغان مہاجرین سے متعلق کوئی دباؤ نہیں، چمن اور طورخم بارڈر تجارت کیلئے کھلا ہے، 853 افراد طورخم کے راستے پاکستان داخل ہوئے۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ افغانستان میں امن ہو ، ہم دنیا کے ساتھ مل کر افغانستان میں امن چاہتے ہیں، دنیا کی توجہ کا مرکز اس وقت کابل ائیر پورٹ بنا ہوا ہے۔افغانستان میں جیلوں سے رہا ہونے والے تحریکِ طالبان پاکستان کے اراکین کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ تحریک طالبان سے منسلک فقیر محمد اور کچھ دیگر افراد کو رہائی ملی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومتِ پاکستان کا افغان حکومت سے پورا رابطہ ہے اور وہاں کی متعلقہ قوّتوں سے ایسے لوگوں کا ذکر کیا گیا ہے جنھوں نے پاکستان میں دہشتگردی کی وارداتیں کی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ٹھس ہے، تین سال سے یہ جلسے کررہے ہیں کوئی نتیجہ نہیں نکلا البتہ مولانا فضل الرحمان کی سیاست شاید افغانستان کی وجہ سے اچھی ہوجائے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مریم نواز نے ہم سے کوئی اجازت ہی نہیں مانگی، اگر وہ اجازت مانگتیں تو اس معاملے کو کابینہ میں ضرور رکھتا جب کہ شہباز شریف کی درخواست کا وقت گزر چکا۔