جنوبی پنجاب میں بچوں کے سب سے بڑے ہسپتال چلڈرن کمپلیکس ملتان میں مفت ادویہ ختم ہو گئی ہیں جس کے باعث مریض بچوں کے والدین بازار سے مہنگی دوائیںخریدنے پر مجبور ہیں۔552 بستروں پر مشتمل چلڈرن کمپلیکس ملتان جنوبی پنجاب میں بچوں کا سب سے بڑا ہسپتال ہے۔ اس ہسپتال میں مظفر گڑھ، لیہ، میانوالی، راجن پور اور جنوبی پنجاب کے دیگر اضلاع کے علاوہ بلوچستان کے بعض علاقوں سے بھی بڑی تعداد میں مریض آتے ہیں ، لیکن ہسپتال میں ادویہ نہ ہونے کے باعث انہیںپریشانی کا سامنا ہے۔چلڈرن ہسپتال میں ڈیرہ غازیخان سے آئے امیر بخش نےکہا کہ میرا بیٹا ایک سال کا ہے اور پیٹ کے عارضے میں مبتلا ہے، ہم اسے ہسپتال لائے ہیں لیکن ہسپتال میں دوائیں نہیں مل رہیں۔انہوں نے کہا کہ دوا لینے کے لیے ہسپتال کے باہر موجود میڈیکل سٹور پر جانا پڑتا ہے جہاں سے ادویہ مہنگے داموں ملتی ہیں ، غریب آدمی ہوں یہ دواؤں کی خریداری میری سکت میں نہیں ہے۔ہسپتال میں ڈیرہ بگٹی سے آئے بالاج مری نے کہا کہ میری بیٹی کو گلے میں تکلیف ہے اس کے علاج کے لیے ہسپتال آیا ہوں یہاں مفت دوائیں دستیاب نہیں ہیں۔ حکومت کے سرکاری ہسپتال کا عام آدمی کو کوئی فائدہ نہیں۔
چلڈرن کمپلیکس کے ایم ایس ڈاکٹر مظہر خالق نےکہا بتایا کہ نگران حکومت نے کم فنڈز دیے تھے۔ نگران حکومت نے سو کی بجائے ساٹھ فیصد بجٹ دینے کی منظوری دی اور اس کی بھی تین اقساط کیں اور سو میں سے بیس فیصد رقم دی جس کی وجہ سے ادویہ کی قلت ہو گئی ہے۔چند دن پہلے چیف جسٹس صاحب نے بھی ہسپتال کا دورہ کیا انہیں بھی ادویہ کی کمی کا بتایا تھا تاہم امید ہے نئی حکومت جلد فنڈز فراہم کر دے گی جس سے دواؤں کی خریداری کر کے مریضوں کو مفت فراہم کر دیں گے۔ڈاکٹر مظہر خالق کا مریضوں کے اعدادو شمار کے مطابق کہنا تھا کہ روزانہ چلڈرن کمپلیکس کے آؤ ٹ ڈ ور میں پچپن سو سے زائد بچے آتے ہیں جن کی حالت تشویش ناک ہوتی ہے انہیں ہسپتال میں داخل کر لیتے ہیں جبکہ تھیلیسیمیا کے بچوں کا بھی علاج کیا جاتا ہے۔اس حوالے سے کمشنر ملتان ندیم ارشاد کیانی کا کہنا ہے کہ بچوں کے ہسپتال پر مریضوں کا دباؤ واقعی زیادہ ہے تاہم چلڈرن کمپلیکس میں ادویہ کی کمی کا نوٹس لے لیا ہے اس حوالے سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کر دیا ہے جیسے ہی پنجاب حکومت فنڈز جاری کرے گی ادویہ کی خریداری کا ٹنیڈر جاری کر دیں گے تاہم کوشش ہے کہ دواؤں کی کمی کے مسئلہ کو جلد سے جلد حل کر لیں ۔شہریوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ حکومت کی جانب سے صحت کے میدان میں کارکردگی مایوس کن رہی تاہم نئی حکومت کو شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اس میدان میں ہنگامی اقدامات کرنا ہوں گے۔
( بشکریہ : لوک سجاگ )
فیس بک کمینٹ