ملتان : ادیبوں،شاعروں اور دانشوروں کو صنفی تفریق کے خاتمے کے لیے اپنا کردارادا کرنا چاہیے۔ان خیالات کااظہارسخن ورفورم کے زیراہتمام ملتان آرٹس کونسل کی 284ویں ادبی بیٹھک میں یوم خواتین کے موقع پر منعقدہ مشاعرے کے دوران کیاگیا۔تقریب کی صدارت نامور شاعرہ نوشابہ نرگس نے کی۔مہمان خصوصی ڈاکٹر قرة العین ہاشمی اور مہمان اعزاز تقریب میں موجودتمام شاعرات تھیں۔نظامت کے فرائض رضوانہ تبسم درانی نے انجام دیئے۔اس موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے نوشابہ نرگس نے کہاکہ عورت نے اپنی صلاحیتوں کا اعتراف کرایا ہے اور وہ ہرشعبے میں نمایاں خدمات انجام دے رہی ہیں۔ڈاکٹر قرة العین ہاشمی نے کہاکہ سخن ورفورم نے آج کادن خواتین شعراءکے لیے وقف کرکے ایک منفرد تقریب کااہتمام کیا۔رضوانہ تبسم درانی اور خانہ فرہنگ ایران کی ڈائریکٹر زاہدہ بخاری نے کہاکہ عورت ہمیشہ سے زندگی کامحوررہی ہے اورکائنات کی طرح شاعری سے بھی اگر عورت کا ذکر ختم ہوجائے تو شاعری بے رنگ ہوجائے گی۔انہوں نے کہاکہ بہت سی خواتین شعراءنے انتہائی مشکل حالات کے باوجود شعروادب میں اپنا مقام بنایا۔اس موقع پرنوشابہ نرگس،ڈاکٹرقرةالعین ہاشمی،رضوانہ تبسم درانی، حمیرا دعا،نوشین فاطمہ،امبرین بلوچ،تانیہ سلیم عابدی اور مہارانی شمیم نے اپنا کلام سنایا۔تقریب سے رضی الدین رضی اور نوازش علی ندیم نے بھی خطاب کیا۔
فیس بک کمینٹ