دبئی :سینئر صحافی و شو میزبان آفتاب اقبال کی دبئی میں گرفتاری کے بعد لاپتا ہونے کی اطلاعات کے دوران انکے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے نئی پوسٹ سامنے آگئی۔آفتاب اقبال کی ٹیم کی جانب سے کی گئی پوسٹ میں سینئر صحافی کی بحفاظت گھر واپسی کی اطلاع دی گئی ہے۔ پوسٹ میں کہا گیا کہ ‘مشکل وقت ہے لیکن الحمدللہ، ہم ہر اس شخص کے تہہ دل سے مشکور ہیں جنہوں نے دعا کی، آفتاب اقبال صاحب بحفاظت گھر واپس آگئے ہیں’۔ان پر فراڈ کے الزامات ہیں ۔
قبل ازیں آفتاب اقبال کی بیٹی عائشہ نور اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ انکے والد آفتاب اقبال کو برطانیہ (یوکے) سے واپسی پر دبئی ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا تھا کہ ‘وہ میری والدہ کے ساتھ برطانیہ سے واپس آرہے تھے کہ امیگریشن حکام انہیں اپنے ساتھ لے گئے، بعد میں انہوں نے کہا کہ میرے والد کو متحدہ عرب امارات کے حکام کیجانب سے کلین چٹ مل چکی ہے لیکن انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں کہ وہ کہاں ہیں اور کیسے ہیں’۔علاوہ ازیں آفتاب اقبال کے بھائی جنید اقبال نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ دبئی ایئرپورٹ پر حراست میں لیے جانے کے بعد سے انکے بڑے بھائی لاپتا ہیں۔
ہوا کیا تھا؟
دریں اثنا آفتاب اقبال کو قانونی معاملات میں معاونت فراہم کرنے والے معروف وکیل میاں علی اشفاق نے بھی آفتاب اقبال کی بحفاظت گھر واپسی کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ‘میں آفتاب اقبال صاحب اور انکی فیملی کیلئے چند سالوں سے پیشہ ورانہ طور پر قانونی نمائندگی کے فرائض سر انجام دے رہا ہوں اور ریکارڈ پر رکھنے کے لئے واضح کیا جارہا ہے کہ اس وقت پاکستان بھر میں انکے خلاف کوئی مقدمہ درج شد نہیں ہے اور کسی بھی نو فلائی لسٹ میں انکا نام عدالتی مداخلت پر موجود نہ رہا’۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘اِس کے باوجود کل رات انہیں دبئی ائیرپورٹ پر روکا گیا اور اب سے کچھ دیر پہلے گھر خیریت سے روانہ ہو چکے ہیں، مزید آفتاب اقبال صاحب خود آپ بیتی اب سے چند گھنٹے بعد بیان کریں گے’۔
آفتاب اقبال دبئی کیوں شفٹ ہوئے؟
یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ پر الزامات لگانے کے سبب اُن کا نام خبروں میں گرم رہا۔انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے 2022 میں اپنے ٹی وی شو میں اُس وقت کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ سے متعلق ایک پیروڈی گانا بنایا تھا، جس پر وہ ناراض ہوگئے تھے اور اس کے بعد ان کا شو آف ایئر کردیا گیا تھا۔
آفتاب اقبال نے کہا تھا کہ ‘اگر میں وہ پیروڈی گانا نہ بناتا تو میرا شو کبھی آف ایئر نہ ہوتا، یہ جمہوریت ہے یا فاشزم؟’آفتاب اقبال کا شو آف ایئر کیے جانے کے بعد کئی صحافیوں، سیاست دانوں اور سماجی کارکنوں نے آزادی اظہار کے حق کا حوالہ دیتے ہوئے حکومت سے اس اقدام پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آفتاب اقبال کچھ عرصہ قبل پاکستان سے دبئی شفٹ ہوگئے تھے اور وہ اپنا مقبول شو خبرہار اب یوٹیوب پر کررہے ہیں۔
( بشکریہ : ہنگامہ نیوز )
فیس بک کمینٹ