Browsing: کتب نما

یہ ڈی ایس ایف کی فتح تھی ۔ اگرچہ اسے اپنے کئی ساتھیوں کی زندگی کی قربانی دینے کے بعد حاصل کیا گیا ۔ کئی سال تک جلسے اور جلوسوں سے کراچی میں 8 جنوری کا دن ان طلبا کی شہادتوں کے طور پر منایا جاتا رہا اوران ریلیوں کے آگے خون آلودا یک جھنڈا ضرور ہوتا تھا ۔
کراچی یونیورسٹی نے ایک ٹیچنگ یونیورسٹی کے طور پر کام شروع کردیا اور اس میں محدود پیمانے پر ریسرچ کی سرگرمیاں ہونے لگیں ۔

نیاز احمد نے جو کتب شائع کیں اس سے ان کتابوں کو نئے قاری ملے جو ایک عرصے سے الماریوں میں بند تھیں ان کے ایڈیشن ختم ہو چکے تھے۔ نیاز احمد نے ایسی بے شمار کتابوں سے مٹی جھاڑی، ان کو نئے انداز آسے شائع کیا جس سے ملک میں پبلشنگ کی دنیا میں انقلاب آیا۔ انہوں نے کتابوں سے عشق کیا اسی عشق نے ان کو لازوال شہرت عطا کی کہ نیاز احمد خود تو دس سال پہلے ہم سے جدا ہو گئے لیکن ان کی شائع کردہ کتب ان کی یادوں کو ہم سے محو نہیں ہونے دیتیں کہ بقول گلزار:
’’کتابیں جھانکتی ہیں اور نیاز احمد کتاب کے ہر ورق اور لفظ میں موجود ہوتے ہیں اور کہتے ہیں اگر مجھے کسی نے ملنا ہو، یاد کرنا ہو، وہ کتابوں کا سنگ میل طے کرے اور مجھ سے ملاقات کر لے۔ مَیں ہر کتاب میں اپنے چاہنے والوں کو ملوں گا۔‘‘