شاعری
-
رضی الدین رضی کی نظم : جب آنکھیں ساتھ دیتی تھیں
کبھی ہم دھند میں بھی دور تک منظر میں ہوتے تھے جب آنکھیں ساتھ دیتی تھیں تو ہر پیکر میں…
مزید پڑھیں » -
رضی الدین رضی کی نظم : میں اک کاغذ کا ٹکڑا ہوں
میں اک کاغذ کا ٹکڑا ہوں کہ جس کے اک طرف جاناں بہت سے نام لکھے ہیں پھر ان مٹتے…
مزید پڑھیں » -
بے نظیر بھٹو کے لیے رضی الدین رضی کی نظم : مرا سلام اس کا منتظر تھا
بہادری، عزم، حوصلہ اور صلیب ، دارورسن، سلاسل اسے وراثت میں سب ملا تھا اسے حقیقت میں سب ملاتھا وہ…
مزید پڑھیں » -
رضی الدین رضی کی نظم : مثال ۔۔بے مثال ہے
اُس ایک بے مثال کے شباب کی مثال ہے ہمارے پاس تو بس اک گلاب کی مثال ہے گلاب تو…
مزید پڑھیں » -
رضی الدین رضی کی غزل : تسخیر ہونے والا تھا
کسی کے باب میں تحریرہونے والاتھا وہ ایک خواب جوتعبیر ہونے والاتھا پلٹ گیاجومجھے فتح کرنے آیاتھا وگرنہ میں تو…
مزید پڑھیں » -
رضی الدین رضی کی غزل : ایک بس تیری مہربانی ہے
ایک بس تیری مہربانی ہے ورنہ سب دکھ بھری کہانی ہے پہلے پھولوں کے ہار پہنے ہیں پھر کہیں جا…
مزید پڑھیں » -
رضی الدین رضی کی غزل : بہتر بنانا ہے
لکیریں کھینچ کر مبہم سا اک پیکر بنانا ہے پھر اُس میں رنگ بھرنے ہیں اُسے بہتر بنانا ہے ابھی…
مزید پڑھیں » -
رضی الدین رضی کی غزل : تبدیل کر سکتا ہوں میں
اک ادھورے خواب کی تکمیل کر سکتا ہوں میں راستہ تیرے لیے تبدیل کر سکتا ہوں میں فیصلے میں اس…
مزید پڑھیں » -
رضی الدین رضی کی غزل : روکنا آ جائے گا
جب کِسی جاتے ہُوئے کو روکنا آ جائے گا بات کرنا سِیکھ لیں گے بولنا آ جائے گا دیکھئے دیکھا…
مزید پڑھیں » -
رضی الدین رضی کی غزل : میرا نہ تھا
بے بسی ایسی نہ تھی ، یہ شہر تو ایسا نہ تھا لوگ سب زندہ تھے لیکن کوئی بھی زندہ…
مزید پڑھیں »