ڈاکٹر انور زاہدی کی نظم : اک گمان تو ہو گا رات کا سفر میں نے اس لئے چنا تھا کہ تو نہ ساتھ گر ہوگی…
Browsing: شاعری
نہ شکائیتیں نہ حکائیتیں نہ گلہ کوئی نہ جفا کوئی نہ وہ تیری میری عداوتیں نہ وہ روٹھنا کہ منا سکوں وہی ایک رت ہے خزاں…
جب نیندیں اچھی لگتی تھیں: رضی الدین رضی کی محبت بھری نظم وہ بھی دن تھے جب آنکھوں میں ہر منظر اجلا اجلا تھا اک چہرہ…
اطہر ناسک کی غزل : اچھا بھلا ادیب رسالے میں مر گیا چپ چاپ حبسِ وقت کے پنجرے میں مر گیا جھونکا ہوا کا آتے ہی…
مہمان کچھ دنوں کا ہوں : اطہر ناسک کی غزل یقین برسوں کا امکان کچھ دنوں کا ہوں میں تیرے شہر میں مہمان کچھ دنوں کا…
نَجم الاَصغر شاہیا کی نظم : زندگی سے ڈرتے ہو ؟ تم خُود اعتمادی سے کس قدَر ہو بے گانہ کیا تمہیں لڑکپن میں پیار مِل…
اطہر ناسک کی غزل : تو ہم سفر نہیں تو سفر کس لیے کریں خود کو کسی کی راہگزر کس لیے کریں تو ہم سفر نہیں…
ابھی جو مست ہیں اپنی مستیوں میں بہت طاقت ہے ان کے ہاتھ میں اور لہوبھر گیا ہے ان کی آنکھوں میں چہروں پران کے معصوم…
اب تو بس کچھ اس طرح سے ہی وطن کی خیر ہو میتوں کی خیر ہو ، ہر گورکن کی خیر ہو خوں بہا کر بھی…
رضی الدین رضی کی غزل : زندگی جھٹک دوں گا ادھار مانگی ہوئی روشنی جھٹک دوں گا میں ضد میں آؤ ں گا تو زندگی جھٹک…