اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج جاوید ناصر رانا نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈ کے مقدمے میں بریت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ کی جانب سے پارلیمنٹ سے منظور ہونے والی ترامیم کو بحال رکھنے کے فیصلے کے بعد عمران خان کے وکلا نے اس مقدمے سے بریت سے متعلق احتساب عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔
یاد رہے کہ القادر ٹرسٹ کیس یا 190 ملین پاؤنڈ کیس اس ساڑھے چار سو کنال سے زیادہ زمین کے عطیے سے متعلق ہے جو بحریہ ٹاؤن کی جانب سے القادر یونیورسٹی کے لیے دی گئی تھی۔
سماعت کے دوران عمران خان اور بشری بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔
دوران سماعت عمران خان کے وکیل ظہیر عباس نے اس درخواست کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ 190 ملین پاؤنڈ سے متعلق وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا تھا اس لیے انھیں اس مقدمے سے بری کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ نیب آرڈیننس میں ہونے والی ترامیم میں وفاقی کابینہ میں ہونے والے فیصلے کو تحفظ حاصل ہے اس لیے عمران خان کو اس مقدمے سے بری کیا جائے۔
فیس بک کمینٹ