پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر کراچی کی پولیس نے ایک شخص کو ’قبر میں مردہ خاتون کے ساتھ سیکس‘ کے الزام میں ایک قبرستان سے گرفتار کیا ہے۔
بدھ کو 55 سالہ خاتون کی وفات کے بعد ان کی تدفین کراچی کے علاقے کورنگی کے معصوم شاہ قبرستان میں ہوئی۔
عقیل محمد (فرضی نام) نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ان کی والدہ اپنی چھوٹی بہن کی وفات کے بعد ذہنی صدمے کا شکار تھیں اور متعدد عارضوں کی وجہ سے ان کی صحت دن بدن خراب ہو رہی تھی۔
سات اگست کی صبح چار بجے اُن کی والدہ وفات پا گئیں جس کے بعد اُسی روز شام کو ان کے گھر سے تقریبا چار کلومیٹر کے فاصلے پر موجود کراچی کے معصوم شاہ قبرستان میں تدفین کر دی گئی۔
تاہم اگلے ہی روز پولیس کو مقامی لوگوں کی جانب سے ’لاش کی بے حرمتی‘ کی اطلاع دی گئی جس پر پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کر لیا جن کے خلاف مقدمہ بھی درج ہوچکا ہے۔
بیٹے کو اطلاع ملی کہ والدہ کی قبر کے پاس لوگ جمع ہیں
عقیل محمد کی شکایت پر درج ہونے والی ایف آئی آر میں اُن کا کہنا ہے کہ اسی قبرستان میں چند لوگ کسی بچے کی تدفین کے لیے آئے تھے جنھوں نے رات کو فرار ہونے کی کوشش کرنے والے ایک شخص کو پکڑ لیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ایک شخص نے اطلاع دی کہ آپ کی والدہ کی قبر کے گرد لوگ جمع ہیں جنھوں نے دیکھا کہ ایک شخص قبر کی پاؤں کی طرف سے مٹی اور صلیب ہٹا کر ایمرجنسی لائٹ کی مدد سے دفن شدہ لاش کی بے حرمتی کر رہا تھا۔
مدعی عقیل محمد کے مطابق اس دوران لوگ جمع ہو گئے اور ملزم کو پکڑ لیا اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔ بعد ازاں اُسے پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
سب انسپیکٹر سکندر جھتیال نے بتایا کہ ملزم نے پولیس کو دیے گئے بیان میں اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے قبل بھی وہ ’تین خواتین کی قبر میں داخل ہوچکا ہے۔‘
پولیس کے مطابق ملزم نے کہا ہے کہ ’تازہ پھولوں کی خوشبو سے اس کو اندازہ ہوجاتا ہے کہ یہ تازہ قبر ہے۔‘
(بشکریہ:بی بی سی اردو)
فیس بک کمینٹ