اسلام آباد : حکومت دن بھر مشاورت کرنے کے باوجود اتوار کو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں عدلیہ سے متعلق آئینی ترامیم پیش نہ کر سکی اور اب دونوں ایوانوں کے کل (بروز پیر) اجلاس طلب کیے گئے ہیں۔آج توقع تھی کہ حکومت ترامیم کو دونوں ایوانوں میں پیش کر دے گی کیونکہ حکومتی وزرا کا کہنا تھا کہ ان کے پاس بل کو منظور کرانے کے لیے نمبرز پورے ہیں۔
تاہم دوسری جانب حکومتی وزرا دن بھر جمعیت علما اسلام مولانا فضل الرحمان سے مشاورت کرتے رہے۔ مولانا فضل الرحمان سے ملنے والوں میں پاکستان تحریک انصاف کے وفد بھی شامل تھے، لیکن ان ملاقاتوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔دن بھر مشاورت کے بعد خورشید شاہ کی زیر صدارت خصوصی کمیٹی کا آج کا چوتھا اجلاس بھی منعقد ہوا، جس کے بعد قومی اسمبلی کا اتوار کی رات مختصر اجلاس بلا کر کل دوپہر ساڑھے 12 بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ سینیٹ کا اجلاس بھی کل اسی وقت پر ہو گا۔قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل وفاقی کابینہ کا اجلاس ہونا تھا جو نہیں ہو سکا۔
فیس بک کمینٹ