لندن : سپریم کورٹ میں توہین رسالت کے حوالے سے مقدمے کا سامنا کرنے والی آسیہ بی بی کے اہل خانہ نے امید ظاہر کی ہے کہ انہیں عدالت سے رہائی ملے گی۔آسیہ بی بی کا خاندان اس وقت چرچ کی جانب سے کیے گیے انتظام پر لندن کے دورے پر ہے۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق خبرایجنسی اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مستقبل میں پاکستان میں رہنے پر خوف کا اظہار کیا۔آسیہ بی بی کے خاوند عاشق مسیح کا کہنا تھا کہ ‘عدالت میں جو بھی سماعتیں ہوئی ہیں ہم اس کے مثبت نتیجے کے لیے پرامید ہیں’۔ان کی بیٹی ایشام مسیح نے کہا کہ ‘جس دن میری ماں کو رہا کیا جائے گا میں بہت خوش ہوں گی، ان سے گلے ملوں گی اور ان سے ملنے پر چیخوں گی اور ان کی رہائی پر خداکا شکر ادا کروں گی’۔ان کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ اگر آسیہ بی بی کو رہا کیا گیا تو انہیں اپنے آبائی ملک میں رہنا مشکل ہوگا۔عاشق مسیح کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان ہمارا ہے جہاں ہم پیدا ہوئے اور وہی جوان ہوئے’۔انہوں نے کہا کہ ‘ہم اپنے گھر سے باہر نہیں جاسکیں گے اور اگر ہم گئے تو ہمیں بہت خیال رکھنا پڑے گا‘۔خیال رہے کہ آسیہ بی بی 2010 سے توہین رسالت کے مقدمے کا سامنا کررہی ہیں اور اس مقدمے میں انہیں سزائے موت سنائی جاچکی ہے۔تاہم گزشتہ ہفتے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سپریم کورٹ میں سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کردیا تھا جو جلد سنایا جائے گا تاہم چیف جسٹس نے میڈیا کو اس حوالے سے بات نہ کرنے کا پابند کیا تھا۔
فیس بک کمینٹ