ہمارے بچپن کی محبت میں ایک محبت حافظ کا ملتانی سوہن حلوہ ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے والد محترم کی دکان اندرون بوہڑ گیٹ کالے منڈی بازار میں ہوا کرتی تھی۔جیسے ہی سردیوں کا آ غاز ہوتا ہم اپنے ابو سے فرمائش کرتے۔کہ ہم کو حافظ کا ملتانی سوہن حلوہ کھانا ہے۔ یہ بات تقریبا 50 برس پہلے کی ہے۔تب ملتان میں صرف حافظ کا ملتانی سوہن حلوہ ہی دستیاب ہوا کرتا تھا۔ملتان میں جو آج کل حلوے کی بہار آئی ہوئی ہے۔اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ ملتان والے حافظ کا ملتانی سوہن حلوہ آج بھی اتنے ہی شوق سے کھاتے ہیں جتنا آج سے سو سال پہلے کھایا کرتے تھے۔اس حلوے کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے سو سے زیادہ دو نمبر حلوہ بنانے والے مارکیٹ میں موجود ہیں۔لیکن جو بات حافظ کا ملتانی سوہن حلوے کی ہے وہ کسی اور حلوے میں کہاں ؟
پھر ہم نے تحقیق کی۔
کہ آخر اتنے برس گزرنے کے باوجود حافظ کا ملتانی سوہن حلوہ لوگ کیوں کھا رہے ہیں؟
وجہ سیدھی سادی ہے ۔حافظ والے صرف حلوہ تیار کرتے ہیں۔باقی جتنے بھی حلوہ تیار کرتے ہیں وہ حافظ کی نقل تیار کرتے ہیں۔کوئی مٹھائی بیچتے بیچتے حلوے کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے حلوہ بنانے لگ گیا۔تو کسی نے کھجور کا حلوہ بنا دیا تو کسی نے پیٹھے کا۔بھئی اگر آ پ نے ملتانی سوہن حلوہ کھانا ہے تو بس حافظ کا ملتانی سوہن حلوہ ہی کھائیے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ واحد برانڈ ہے۔جو گزشتہ 10 عشروں سے صرف حلوہ ہی بنا رہا ہے۔
حافظ کا ملتانی سوہن حلوہ اب ملتان کی پہچان ہے ۔جس وجہ سے اس دھرتی کو بھی میٹھا کہا جاتا ہے اور لوگوں کو بھی میٹھا۔
ویسے بھی میرے ملتان میں چند کھانے پینے کی اشیا ءایسی تیار ہوتی ہیں جو سوغات کی حیثیت رکھتی ہیں جن کا کوئی ثانی نہیں اور غالباً پاکستان کے کسی دوسرے شہر میں یہ بنتی بھی نہیں ۔ انھی میں سب سے نمایاں مقام حافظ کا ملتانی سوہن حلوے کو حاصل ہے جو اپنی مٹھاس اور شیرینی میں پوری دنیا میں اپنی مثال آپ ہے۔ حافظ کا ملتانی سوہن حلوہ اور ملتان آپس میں اس طرح جڑے ہیں کہ ان میں کسی ایک کا نام سامنے آئے تو دوسرے کا نام خودبخود ذہن میں آ جاتا ہے۔ دنیا میں سوہن حلوے کی پسندیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ھے کہ پیداوار کے لحاظ سے اب یہ باقاعدہ صنعت بنتی جا رہی ہے۔
اس کی تیاری ملتان میں زمانہ قدیم سے ہوتی چلی آ رہی ہے۔ یہ خالص دیسی گھی سے تیار ھوتا ہے۔ لیکن دو نمبر حلوہ بنانے والے اب زیادہ تر بناسپنی گھی سے حلوہ تیار کرتے ہیں۔
سوہن حلوے کو پہلے تیار کر کے بڑے تھال میں سجا کر رکھا جاتاہے اور اور گاہک کی مطلوبہ مقدار کے لحاظ سے چھری سے کاٹ کر دیا جاتا ہے۔ یہ تھال صرف حافظ کا ملتانی سون حلوہ بنانے والوں کی دکان حسین آگاہی ملتان میں آج بھی دستیاب ہے۔ لیکن اس کے علاوہ اب جدید ترین اور خوبصورت پیکنگ میں بھی حلوہ دستیاب ہے۔
فیس بک کمینٹ