کراچی : تھر سے تعلق رکھنے والی کرشنا کماری نے آج سینیٹ کے انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں اپنے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرا دیے ۔پاکستان پیپلز پارٹی نے کرشنا کوہلی کو سندھ سے جنرل نشست کا امیدوار نامزد کیا ہےـ ۔ کرشنا جب اپنے کاغذات جمع کرانے الیکشن کمیشن کے دفتر میں داخل ہوئیں تو وہ الگ سی نظر آ رہی تھیں۔کرشنا کوہلی نے بی بی سی کو بتایا کہ ’پاکستان کی تاریخ میں وہ پہلی تھری خاتون ہیں جس کو ایوان تک پہنچنے کا موقع مل رہا ہےـ میں اس وقت بلاول بھٹو اور ادی (فریال تالپور) کا جتنا شکریہ کروں کم ہوگاـ‘ ۔ کرشنا کوہلی کا تعلق تھر کے ضلع نگرپارکر کے ایک گاؤں سے ہےـ ان کے دادا روپلو کوہلی نے 1857 میں انگریزوں کے خلاف ہونے والی آزادی کی جنگ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیاـ جنگ آزادی کے خاتمے کے چند ماہ بعد ان کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ نگرپارکر میں زندگی بہت مشکل سے گزرتی ہے کیونکہ وہاں سالہا سال خشک سالی رہتی ہے جو بہت کچھ سکھا دیتی ہےـ ۔کرشنا کا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہےـ ان کے والد جگنو کوہلی ایک زمیندار کے ہاں مزدوری کرتے تھے اور کام نہ ہونے کے باعث اکثر مختلف علاقوں میں کام کی تلاش میں جایا کرتے تھےـ ۔ ’میرے والد کو کُنری (عمرکوٹ) کے زمیندار نے قید کرلیا اور ہم تین سال تک ان کی قید میں رہےـ میں اس وقت تیسری جماعت میں تھی ـ ہم کسی رشتہ دار کے پاس نہیں جاسکتے تھے نہ کسی سے بات کرسکتے تھے ـ بس ان کے کہنے پر کام کرتے تھے اور ان کے کہنے پر واپس قید میں چلے جاتے تھے ـ‘
( بشکریہ : بی بی سی اردو ڈاٹ کام )
فیس بک کمینٹ