نو مارچ کو کالا شاہ کاکو میں مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کی جانب سے کانفرنس ہوئی جس میں امام کعبہ الشیخ صالح بن محمد آل طالب نے بھی خصوصی شرکت کی ، کانفرنس میں سعودی نائب وزیر مذہبی امور الشیخ عبدالرحمان ال غنام ، سعودی سفیر نواف المالکی ، وفاقی وزیر حج سردار یوسف ، حافظ عبد الکریم حافظ ابتسام الٰہی ظہیر اور پروفیسر ساجد میر نے خطاب کیا اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امام کعبہ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو بہترین امت بنایا اس لیے ضروری ہے کہ مسلمان اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ کر فرقہ واریت اور فروعی اختلافات میں پڑنے کی بجائے اللہ کی وحدانیت پر یقین رکھیںں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ فرقہ واریت والے فلاح نہیں پائیں گے ۔ اس موقع پر امام کعبہ نے امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔
امام کعبہ نے خوبصورت باتیں کیں جس پر عمل وقت کی ضرورت ہے لیکن اس کانفرنس میں موجود قابل احترام شخصیات کا تعلق ایک خاص فرقے سے نظر آ یا ، جبکہ امام کعبہ تو پوری مسلمان امہ کے امام ہیں ۔ ان کا صرف ایک مسلک کی کانفرنس میں جانا باعث تعجب ہے ۔ انہیں اپنے کہے ہوئے الفاظ پر من و عن عمل کرتے ہوئے کالا شاہ کاکو کانفرنس کے میزبانوں سے کہنا چاہیئے تھا کہ وہ پاکستان کے تمام مسالک کے لوگوں کو یکجا کرتے جس سے اتحاد امت کا واضح پیغام دیا جاتا ۔ دوسری طرف امام کعبہ نے مسلم ممالک کے ا تحاد کی بات کی ، یمن میں معصوم شہریوں کو شہید کیا جارہا ہے وہاں جنازوں اور عوامی مقامات پر بم مارے جارہے ہیں یمنیوں کے لیے زمین تنگ کی جارہی ہے جبکہ شام میں باغیوں کی مدد ہمارے ہی مسلم ممالک کررہے ہیں جہاں باغیوں نے لاکھوں معصوم شامی بوڑھے ، بچے خواتین بے دردی سے قتل کیے اصحابہ کرام کے مزارات کی بے حرمتی کی ۔ ان باغیوں کیخلاف آ واز نہیں اٹھائی گئی ، بحرین میں مخصوص مسلک کے لوگوں کی زندگیاں مشکل کردی گئیں جبکہ سعودیہ میں علماء کو مسلکی اختلافاتکی بنا پر قتل کیا گیا۔ جب تک سب کو ساتھ لیکر نہیں چلا جائے گا تو اتحاد کیسے ہو گا ۔ امام کعبہ نے جو باتیں حالیہ کانفرنس میں کہیں ان پر من وعن عمل کروانے کے لیے بھی آ واز اٹھانی چاہیے ورنہ ایک ہی مسلک یا فرقے سے ان کا خطاب سن کر مجھ اہلِ حدیث کے ذہن میں بھی یہ سوال ذہن میں ضرور ابھرے گا کہ فرقہ واریت کے خاتمے کی بات کرنے والے امام کعبہ کا فرقہ کون سا ہے ؟۔
فیس بک کمینٹ