اسلا م آباد:وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی آئینی ترمیم پر مولانا فضل الرحمان کومنانے کی کوششیں جاری ہیں اور دونوں رات گئے ان کی رہائش گاہ پہنچ گئے جہاں ان کی ڈیڑھ گھنٹہ ملاقات ہوئی۔
جے یو آئی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی رہنماؤں کے درمیان آئینی ترامیم پر کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی ہے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے موقع پر مولانافضل الرحمان نے وزیراعظم اور بلاول بھٹو سے شکوہ کیا کہ ایک جانب آئینی ترمیم پر انہیں راضی کرنے کی کوشش جاری ہے، دوسری جانب ان ہی کے ارکان پارلیمنٹ کو غائب کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح معاملات آگے نہیں چل سکتے، پہلے لاپتا سینیٹر مفتی عبدالشکور کو سامنے لائیں پھر بات ہوگی۔
مجوزہ آئینی ترمیم کا معاملہ، جمعیت علمائے اسلام نے پارٹی میں فارورڈ بلاک کی تردید کردی
اس سے قبل پی ٹی آئی رہنماوں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کے نمائندوں کو کمیٹی میں شامل کرنا چاہیے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم پوری فراخدلی سے حکومت کے ساتھ بیٹھے ہیں، کچھ چیزیں ابھی بھی مشاورت کے قابل ہیں، ترمیم متفقہ ہونی چاہیے، تمام اپوزیشن جماعتوں کو آن بورڈ لیا جائے۔
دوسری جانب جے یو آئی کے اندر فارورڈ بلاک بننے کی بھی اطلاعات ہیں جس کی ترجمان جے یو آئی نے تردید کردی ہے۔
(بشکریہ:جیونیوز)
فیس بک کمینٹ