کوئٹہ : صوبہ بلوچستان کے سرحدی علاقے چمن میں تاج روڈ پر لیویز ہیڈکوارٹر کے سامنے دھماکے میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔ پولیس کے مطابق دھماکا پولیس موبائل کے قریب ہوا اور دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق 14 زخمی ہوگئے جبکہ زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں 5 کی حالت تشویشناک ہے۔
پولیس کے مطابق دھماکے کے باعث متعدد دکانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے دھماکے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
دھماکہ منگل کی شب چمن کی معروف شاہراہ تاج روڈ پر اس وقت ہوا جب پولیس کی ایک گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی۔ اس گاڑی میں چمن پولیس کے ایس ایچ او مقصود احمد سفر کر رہے تھے ۔ مقصود احمد نے فون پر بی بی سی کو بتایا کہ نامعلوم افراد نے ایک موٹر سائیکل پر دھماکہ خیز مواد نصب کر کے اسے تاج روڈ پر لیویز فورس کے ہیڈکوارٹر کے قریب کھڑا کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب ان کی گاڑی موٹر سائیکل کے قریب سے گزر رہی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس دھماکے میں وہ خود تو محفوظ رہے رہے تاہم گاڑی میں سوار ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں تین افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 13 افراد زخمی ہیں۔ زخمی افراد کو ابتدائی طبی امداد کی فراہمی کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چمن منتقل کیا گیا ہے۔ ہسپتال کے اہلکار کا کہنا تھا کہ دھماکے میں نو افراد زیادہ زخمی تھے جن کو ابتدائی طبی امداد کی فراہمی کے بعد علاج کے لیے کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔ اس واقعے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔
چمن افغانستان سے متصل ضلع قلعہ عبداللہ کا ہیڈکوارٹر ہے۔ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے چمن شمال میں اندازاً ڈیڑھ سو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ چمن کی آبادی مختلف پشتون قبائل پر مشتمل ہے۔ یہ نہ صرف افغانستان سے متصل ایک اہم سرحدی شہر ہے بلکہ یہ طورخم کی طرح افغانستان اور پاکستان کے علاوہ وسط ایشائی ریاستوں کے درمیان بھی ایک اہم گزرگاہ ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان آمدروفت اور تجارت کے لیے اہم گزرگاہ ہونے کے علاوہ قندہار اور افغانستان کے جنوب مغربی علاقوں میں نیٹو فورسز کی رسد کی گاڑیوں کی آمدورفت بھی یہاں سے ہوتی ہے۔ چمن کا شمار ان علاقوں میں ہوتا ہے جس میں گزشتہ کئی سال سے بم دھماکوں اور بد امنی کے دیگر واقعات پیش آرہے ہیں۔ چمن میں گزشتہ سال اگست میں بھی ایک بڑا دھماکہ ہوا تھا جس میں 5 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوئے تھے۔ تاہم سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ پہلے کے مقابلے میں چمن اور گردونواح کے حالات میں بہتری آئی ہے۔
فیس بک کمینٹ