اسلام آباد: ن لیگ کے قائد اور وزیراعظم کے درمیان لندن میں ملاقات میں فیصلہ ہوا ہے کہ نواز شریف رواں برس ہی پاکستان واپس آئیں گے، آرمی چیف کی تقرری کیلئے عمل کا آئندہ ہفتے سے آغاز کیا جائیگا ۔ذرائع کے مطابق لندن میں مسلم لیگ ن کا اہم مشاورتی اجلاس دوسرے دن بھی جاری رہا، نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیراعظم کے مشیر ملک احمد خان، مریم نواز شریف بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آرمی چیف کی تقرری کیلئے عمل کا آئندہ ہفتے سے آغاز کیا جائیگا، پہلے مرحلے میں وزارت دفاع کی طرف سے سمری وزیراعظم کو بھجوائی جائیگی۔ وزیراعظم شہباز شریف اگلے ہفتے اتحادی رہنماوں سے ملاقات کرکے نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے مشورہ کیا جائیگا۔ نئے آرمی چیف کی تعیناتی وزیراعظم کا آئینی حق ہے اور وہ اس حق کو استعمال کریں گے۔
دریں اثنا ذرائع کے مطابق حکومت نے لندن میں مقیم مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نوازشریف کو سفارتی پاسپورٹ جاری کردیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ کی حتمی منظوری کے بعد حکومت نے نوازشریف کو آئندہ پانچ سال کیلیے نوازشریف کو پاسپورٹ جاری کیا ہے، وہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے آفس سے اُن کے پتے پر پاسپورٹ بھجوایا۔
واضح رہے کہ عدالتوں میں اشتہاری ہونے کی وجہ سے پی ٹی آئی کی سابق حکومت نے نوازشریف کا پاسپورٹ منسوخ کردیا تھا اور پھر عمران خان نے تجدید شدہ پاسپورٹ جاری کرنے سے انکار کردیا تھا، جس کے بعد سے نوازشریف لندن میں ہی مقیم تھے۔حکومت نے نواز شریف کو رواں سال عام پاسورٹ پہلے ہی جاری کردیا تھا، قواعد و ضوابط کے مطابق سابق صدور اور سابق وزرائے اعظم سفارتی پاسپورٹ رکھنے کا حق رکھتے ہیں۔
بشکریہ دنیا نیوز