ملتان۔ معروف دانشور ،ماہر تعلیم ،نقاد اورمحقق ڈاکٹر اسد اریب نے کہاہے کہ پروفیسر حسین سحرکی خودنوشت ”شام وسحر“ملتان کی ادبی تاریخ کے حوالے سے ایک دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے ۔اس کتاب میں انہوں نے قیام پاکستان کے بعد کے ملتان کا ادبی ماحول اورزندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کااحوال محفو ظ کردیاہے۔پروفیسرحسین سحر کی یہ خودنوشت مستقبل میں ملتان کی ادبی تاریخ پرکام کرنے والوں کی رہنمائی کرے گی ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے سخن ورفورم اورملتان ٹی ہاﺅس کے زیراہتمام ”شام وسحر “کی تعارفی تقریب میں صدارتی خطبے کے دوران کیا۔یہ تقریب ملتان ٹی ہاﺅس میں منعقدہوئی۔تقریب کے مہمان خصوصی ڈاکٹرانوار احمداورمہمان اعزازپروفیسر انور جمال، مخدوم جاوید ہاشمی اورپروفیسر حسین سحر کے صاحبزادے شہزاد حسین تھے ۔تقریب میں پروفیسر حسین سحر کے دوسرے صاحبزادے مہزاد حسین ان کے بھتیجے شاکر حسین شاکر سمیت ملتان کے ادیبوں ،شاعروں،صحافیوں اورزندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔اس موقع پر شاکر حسین شاکر، رضی الدین رضی ، ڈاکٹر محمد امین ، ڈاکٹر مختار ظفر ،مہزاد حسین ، وسیم ممتاز ، قمر رضا شہزاد ، سجاد جہانیہ ، مستحسن خیال ، نوازش علی ندیم ، اظہر سلیم مجوکہ ، ڈاکٹر فرزانہ کوکب ، ڈاکٹر خان محمد ساجد ، عباس ملک ، حافظ صفوان احمد ، مرزا علی احمد ، اشہر احسن کامران اور مدنی سعید سعیدی نے بھی خطاب کیا ۔ مقررین نے کہایہ کتاب ملتان سے پروفیسرحسین سحر کی محبت کوظاہرکرتی ہے ۔انہوں نے اس کتاب میں بہت سے تاریخی واقعات رقم کئے ہیں ،بہت سی باتیں جواس سے پہلے سینہ بہ سینہ سنی جاتی تھیں اس کتاب کے ذریعے دستاویزی حیثیت میں محفوظ ہوگئیں۔انہوں نے کہاکہ پروفیسرحسین سحرکے فن کی کئی جہتیں ہیں ۔انہوں نے قرآن پاک کامنظوم ترجمہ کیااوراس میں اس بات کابھی خاص خیال رکھا کہ کسی بھی آیت کا مفہوم تبدیل نہ ہوپائے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ اس کتاب میں ملتان کے پہلے نعتیہ مشاعرے ،سلام کے پہلے مجموعے ،کتاب کی پہلی تعارفی تقریب اورلفظ سرائیکی رائج کئے جانے کااحوال بھی درج ہے ۔انہوں نے کہاکہ پروفیسرحسین سحر نے اپنے حصے کاکام کردیااب ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم بھی اپنے عہدکومحفوظ کریں اورملتان کے ادب اورثقافت کی ترویج کے لئے ایسی کوششیں مستقبل میں بھی جاری رہنی چاہیں۔تقریب میں پروفیسر حسین سحر کی آوازمیں قرآن پاک کے منظوم ترجمے کی ویڈیواور ان کی زندگی کی تصویری جھلکیاں بھی پیش کی گئیں۔خراب موسم کے باوجود یہ تقریب مسلسل چارگھنٹے تک جاری رہی ۔
فیس بک کمینٹ