واشنگٹن :امریکہ کے صدر ٹرمپ آ ئندہ چند گھنٹوں میں ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے سے متعلق اپنی پالیسی کا اعلان کر رہے ہیں۔ فرانسیسی میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے اپنے فیصلہ سے فرانسیسی صدر مکراں کو فون کال کے ذریعے اعتماد میں لیا۔ بین الاقوامی امور کے ماہرین کے مطابق امریکی صدر کا جوہری معاہدہ سے علیحدگی کا فیصلہ نہ صرف عالمی امن کے لئے نا قابل تلافی نقصان ہو گا بلکہ عالمی سیاست میں امریکہ کے لئے بھی نیک شگون نہیں۔جرمنی اور فرانس اس معاہدہ کو برقرا رکھنے پر مصر ہیں مگر صدر ٹرمپ حالیہ مہینوں میں اس معاہدہ کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔اگرچہ بعض مبصرین اب بھی پر امید ہیں کہ آیندہ چند گھنٹوں میں متوقع اعلان میں ٹرمپ سفارتکاری کا راستہ بند نہیں کریں گے۔ تاہم ٹرمپ ایران پر معاشی پابندیوں کا اعلان کرنے جارہے ہیں۔ یاد رہے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان اور جرمنی کے درمیان طے پایا تھا جس کے بعد ایران یورینیم کی افزود گی کو محدود کرنے پر رضا مند ہوا۔ اگر ٹرمپ کے اعلامیہ میں ایران پر پابندیاں عائد کی جاتی ہیں تو ایران کی کرنسی اور تیل کی عالمی منڈی کو شدید دباؤ کا سامنا ہو گا۔ صدر ٹرمپ ایران پر تیل اور بینکنگ کی صنعت پر پابندیاں عائد کر سکتے ہیں۔ بی بی سی کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ اگر ایسا کیا گیا تو اس سے معاہدہ ختم ہی سمجھا جائے گا۔بی بی سی کے مطابق امریکہ ایران کے سینٹرل بینک پر دوبارہ پابندیاں عائد کر سکتا ہے جس کا مقصد تیل کی برآمدات کو متاثر کرنا ہے۔
فیس بک کمینٹ