واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سوڈان اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات معمول پر لا رہا ہے۔ صدر ٹرمپ نے سوڈان کو ’دہشتگردوں کی سرکاری طور پر سرپرستی کرنے والے ممالک‘ کی فہرست سے نکال کر ملک میں معاشی امداد اور سرمایہ کاری کو بھی بحال کر دیا ہے۔
یہ اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ’کم از کم پانچ مزید‘ عرب ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ چند ہفتے قبل ہی متحدہ عرب امارات اور بحرین نے بھی اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کیے ہیں۔ جس کے بعد یہ دونوں ملک 26 برس میں اسرائیل کو تسلیم کرنے والی پہلی خلیجی ریاستیں بن گئیں ہیں۔
سوڈان اور اسرائیل نے امریکہ کے ساتھ ایک سہ فریقی اعلامیے میں کہا کہ ‘اگلے چند ہفتوں میں’ وفود ملاقاتیں کریں گے۔بیان کے مطابق: ‘رہنماؤں نے سوڈان اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے اور دونوں اقوام کے درمیان حالتِ جنگ کو ختم کرنے پر اتفاق کیا۔’
سنہ 1979 میں مصر جبکہ سنہ 1994 میں اردن نے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کیے تھے۔ افریقی عرب لیگ کے رکن موریطانیہ نے سنہ 2009 میں اسرائیل کو تسلیم کر لیا تھا لیکن 10 سال بعد اس نے تعلقات منقطع کر دیے تھے۔
( بشکریہ : بی بی سی اردو )
فیس بک کمینٹ