ممبئی : ساحر لدھیانوی کی اپنے ہاتھ سے لکھی نظموں اور دوسری تحریروں، ڈائریوں، خطوط اور فوٹوز کا ایک بنڈل بمبئی کے ایک کباڑی کی دکان میں ردی میں پڑا ملا ہے ۔
ایک این جی او فلم ہیری ٹیج فاؤنڈیشن نے یہ انمول خزانہ صرف تین ہزار روپے میں خرید لیا تاکہ یہ سب چیزیں محفوظ کی جاسکیں اور ان کی نمائش کا انتظام کیا جائے ۔ فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر شویندر سنگھ ڈنگر پور نے بتایا کہ ڈائریوں میں ساحر کی مصروفیات اور نظمیں تحریر ہیں ۔ کچھ کاغذات ساحر کے اشاعتی ادارے پرچھائیاں سے متعلق ہیں ۔ یہ سب اردو میں ہیں ۔ البتہ روی، ہربنس اور دوسرے دوستوں کے خطوط کچھ اردو میں ہیں اور کچھ انگریزی میں ۔
تصاویر کچھ ساحر کی اپنی ہیں ۔ کچھ میں بہنیں اور دوست ساتھ ہیں۔ کچھ لدھیانہ میں ان کے گھر کی ہیں۔ نظموں کا جائزہ لیا جارہا ہے. شاید کچھ غیر مطبوعہ بھی نکل آئیں ۔ گورودت کی 1957 کی فلم ” پیاسا” کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس میں ساحر کی زندگی کی جھلکیاں ہیں۔ اس فلم میں بھی شاعر کا کلام کباڑی کی دکان سے ملتا ہے ۔ شویندر سنگھ نے بتایا کہ ان کی ٹیم ایسی چیزوں کی تلاش میں رہتی ہے۔ ایک بار سادھنا کی بھی ایسی چیزیں ملی تھیں، ہم نے انہیں ٹھیک ٹھاک کرکے محفوظ کیا ہے. گورو دت کی فلم "بھروسہ” کی اصل ریل بھی ملی تھی. "افسوس ہوتا ہے ان چیزوں کو ایسی حالت میں دیکھ کر”۔
(بشکریہ : اسلم ملک صاحب )