ملتان ۔۔ گردوپیش نیوز ۔۔ رضی الدین رضی سے ۔۔ملتان پریس کلب کے سابق صدر راؤ وسیم اصغر اتوار 26 اکتوبر کی صبح انتقال کر گئے۔ وہ دماغ کی شریان پھٹ جانے کے باعث کئی روز سے زیرِ علاج تھے ۔راؤ وسیم کی عمر 60 برس تھی۔ وہ سابق ریذیڈنٹ ایڈیٹر روزنامہ نوائے وقت راؤ شمیم اصغر کے چھوٹے بھائی تھے ۔ راؤ وسیم اصغر کی نماز جنازہ آج اتوار کے روز جامعہ مسجد بچ ولاز نزد گھوڑا چوک ملتان میں ادا کی گئی ۔ نماز جنازہ میں صحافیوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی ۔راؤ وسیم اصغر روزنامہ نوائے وقت اور روزنامہ ایکسپریس کے نیوز روم سے طویل عرصہ وابستہ رہے ۔ انہیں شعبہ نیوز ایڈیٹنگ میں بلا کی مہارت حاصل تھی . اپنے کام سے جنون کی حد تک عشق تھا۔ وہ پریس کلب کے پہلے صدر تھے جن کا نیوز روم سے تعلق تھا مشرف دور میں وہ ملتان پریس کلب کے صدر بنے ، آمریت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور سیاسی لوگوں کو پریس کلب کا پلیٹ فارم فراہم کیا ۔
انہوں نے صحافی کالونی کے حصول کیلئے آواز بلند کی اور کامیاب رہے ۔ ملتان پریس کلب اور ملتان یونین آف جرنلسٹ کے متعدد عہدوں پر فائز رہے الیکشن میں فعال کردار ادا کرتے تھے ۔ وہ دی پریس گروپ کے بانی تھے ۔ انہوں نے روزنامہ نوائے وقت میں تین عشرے گزارے روزنامہ ایکسپریس ملتان کے چیف نیوز ایڈیٹر رہے اور اخبار کو جنوبی پنجاب کے بڑے اخبارت کی صفوں میں کھڑا کر دیا ۔
ملتان اور جنوبی پنجاب کےصحافیوں سمیت ملک بھر کے صحافیوں نے ان کے انتقال پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔۔ سینئر صحافی محسن نواز خان نے کہا یہ دکھ بھری خبر ہے ، راو وسیم کے ساتھ مل کر دی پریس گروپ کی بنیاد رکھی الیکشن لڑے ۔۔ بہت سی یادیں وابستہ ہیں ان کے ساتھ ۔۔ معروف صحافی کالم نگار اور مصنف رؤف کلاسرا نے کہا بہت دکھ ہوا۔ میں خود ملتان پریس کلب کا اسلام آباد آنے سے پہلے 1994 سے 1998 تک ممبر رہا اور راؤ صاحب سے روزانہ وہاں ٹاکرا ہوتا تھا۔ ایک سنجیدہ مزاج انسان جس کے چہرے پر مسکراہٹ اچھی لگتی تھی۔ ہم بہت جونیئر تھے۔ ان کی وفات کا سن دل دکھ سے بھر گیا ہے۔ ملتان کے دور کی پرانی یادیں لوٹ آئی ہیں۔
سینئر صحافی چوہدری محمود احمد نے کہا راؤصاحب واقعی بہت اچھے انسان تھے ایکسپریس سے فراغت کے بعد وہ اخباری دنیا سے لاتعلق سے ہو گئے تھے میری بیٹی اور راؤ وسیم کی بیٹی پنجاب کالج گلگشت برانچ میں ایک ہی کلاس میں تھیں تب روزانہ راؤ صاحب سے چھٹی کے وقت ملاقات ہو جاتی ۔راؤ صاحب کا حلیہ وہی رہتا کھلے بٹن۔ لمبے بال کمزور اور ٹیڑھی انگلیوں میں سگریٹ تب وہ ہم سے اخباری دنیا اور صحافی کالونی کے بارے میں دریافت کرتے ۔۔
دریں اثناء معروف صحافیوں مظہر جاوید ، اصغر زیدی ، راؤ علی عامر سلطان ، مظہر خان ، رؤف مان اور ناصر ظہیر نے بھی ان کی وفات پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے ۔۔
فیس بک کمینٹ

