اقتدار میں آنے سے پہلے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے وعدے کیئے گئے کہ حکومت ملتے ہی سرکاری سکولوں کےنظام کو بہتر کیا جائے گا ، کمزور اور مظلوم طبقے کو اوپر لائیں گے ۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھی تعلیم کے شعبے پر توجہ دینے کے لیئے وعدے کیئے گئے ۔ وزیر اعظم کی جانب سے کہا گیا کہ سرکاری سکولوں کے نظام تعلیم کو بہتر کریں گے تاکہ غریب کا بچہ بھی ڈاکٹر ‘ انجینئراور وزیر اعظم بن سکے لیکن اقتدار ملنے کے کئی ماہ بعد بھی سرکاری تعلیمی اداروں کی حالت زار نہیں بدل سکی ہے۔ تعلیم کے شعبے کو تحریک انصاف کی جانب سے منشور کا اہم جزو قرار دیا گیا ۔ رہنماؤں کی جانب سے کہا گیا کہ تحریک انصاف کو حکومت ملی تو نئے سکول ، کالجز اور یونیورسٹیاں بنائی جائیں گی لیکن اقتدار ملنے کے کئی ماہ بعد صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی ۔ سرکاری سکولوں کی حالت بہتر ہونے کی بجائے خراب ہوتی جاری ہے ۔بیشتر سرکاری سکولوں کی عمارتیں خستہ حال ، دروازے تک موجود نہیں جبکہ کئی سکول ایسے ہیں جن کے کمرے بھی پورے نہیں ہیں ۔ جنوبی پنجاب کے بھی بیشتر سرکاری سکولوں کی صورتحال خراب ہے ۔جہاں کئی سکولوں میں کمرے کم ہیں تو کہیں عمارت پر ہی قبضہ ہو چکا ہے .جنوبی پنجاب کے سب سے بڑے شہر ملتان کی بات کی جائے تو وہاں کے سرکاری سکولوں کی حالت بھی انتہائی ابتر ہے ۔ سرکاری سکولوں کی عمارتیں بوسیدہ ہو چکی ہیں جبکہ کچھ سکول ایسے ہیں جن کی عمارتیں انتہائی خطرناک ہے لیکن اس کے باوجود ان سکولوں کی حالت کو ٹھیک کرنے کے لیئے تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے کوئی عملی اقدامات نہیں کیئے جا رہے ۔ سرکاری سکولوں کو بہتر کرنے کے لیئے فنڈز کی فراہمی کے لیئے حکومت کی جانب سے تاحال کوئی اقدامات نہیں کیئے گئے جس پر بچوں کے ساتھ ساتھ والدین اور اساتذہ کو بھی تشویش ہے ۔
ملتان کے علاقے مصطفی والا کے سرکاری پرائمری سکول کی حالت انتہائی خراب ہے ۔ دیواریں ٹوٹ چکی ہیں ، مرکزی دروازہ موجود ہی نہیں ہیں۔ کھڑکھیاں غائب ہیں لیکن اس کے باوجود طالبلعم دور دراز سے تعلیم حاصل کرنے کے لیئے یہاں آتے ہیں ۔
سرکاری سکول میں زیر تعلیم پانچویں جماعت کے طالبعلم کاشف کا کہنا ہے کہ وہ پڑھنے کے لیئے جس سکول میں جاتا ہے۔ اس کی حالت ٹھیک نہیں ہے ، بیٹھنے کا کوئی انتظام نہیں ہے ۔ جس کی وجہ سے انہیں حصول تعلیم میں مشکلات ہیں ۔ عمیر نامی طالبعلم کا کہنا ہے کہ اسے پڑھنے کا بہت زیادہ شوق ہے ، وہ چاہتا ہے کہ اس کے سکول کی عمارت بہتر ہو جائے تاکہ وہ پڑھ لکھ کر ڈاکٹر بن سکے ۔
سرکاری سکول کے استاد محمد رضا کا کہنا ہے کہ سرکاری سکولوں کی حالت ٹھیک نہیں ہے سکولوں میں سہولیات کا فقدان ہے۔ اچھی سہولیات کی فراہمی کے لیئے حکومت کو فوری طور پر اقدامات کرنے چاہیئں تاکہ سرکاری سکولوں کے طالبعلم بھی پرائیویٹ سکولوں کے بچوں کا مقابلہ کر سکیں اور زندگی کی ڈور میں آگے نکل سکیں ۔
ضلع ملتان میں بیشتر سرکاری سکولوں کی عمارتیں انتہائی بوسیدہ اور خستہ حال ہیں جن کو ٹھیک کرنے اور تعمیر کرنے کے لیئے محکمہ تعلیم کو 33 کروڑ روپے کے فنڈز درکار ہیں ، لیکن فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث خستہ حال عمارتوں کی تعمیر مشکل ہو گئی ہے ، جس کی وجہ سے سرکاری سکولوں میں زیر تعیم بچے خوف کے سائے میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں ..چیف ایگزیکٹو آفیسر ایجوکیشن ملتان شمشیر خان کا موقف ہے کہ سکولوں کی بوسیدہ حالت کو ٹھیک کرنے کے لیئے فنڈز کی کمی ہے جیسے جیسے فنڈز ملتے رہیں گے ویسے ہی درجہ بندی کر کے مسئلے کا حل نکالیں گے ۔ سرکاری سکولوں میں خستہ حال ، بوسیدہ کمروں کو ٹھیک کرنے کے لیئے اقدامات کیئے جائیں گے .این اے 157 سے منتخب تحریک انصاف کے ایم این اے اور پالیمانی سیکرٹری برائے فنانس زین قریشی سے سرکاری سکولوں کی خراب حالت کے حوالے سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو اعلیٰ سطح پر اٹھایا جائے گا تعلیم اور یکساں تعلیمی نظام حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ، اور اسی لیئے جلد ہی سرکاری سکولوں میں جاری منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیئے فنڈز جاری کر دیں گے۔
فیس بک کمینٹ