ملتان :۔ رضی الدین رضی سے ۔۔ عالمی شہرت یافتہ پاکستانی ناول نگار بیپسی سدھوا امریکا میں انتقال کر گئیں ان کی عمر 86 برس تھی اور ان کا شمار پاکستان میں انگریزی ناول نگاری کے بانیوں میں ہوتا ہے ۔بیپسی سدھوا 11 اگست 1938ءمیں پیدا ہوئیں ۔ وہ ایک پاکستانی امریکی گجراتی پارسی نسل کی مصنفہ ہیں جو امریکا میں مقیم تھیں ۔ بیپسی سدھوا ایک معذور خاتون تھیں۔ ان کی وجہ شہرت ان کے ناول، آئس کینڈی مین، جنگل والا صاحب (کرو ایٹر) وغیرہ ہیں۔
ان کے انگریزی نالوں پر کینیڈی بھارتی فلم ساز دیپا مہتا نے فلمیں بنائیں ہیں، 1991ء کے ناول آئس کینڈی مین پر 1998ء میں فلم ارتھ بنائی گئی اور ان کے ناول واٹر پر 2006ء میں اسی نام سے فلم بنی ۔ بیپسی پر ایک دستاویزی فلم بپسی: سیلنس آف مائی لائف بھی بنائی گئی
بیپسی سدھوا ایک گجراتی پارسی خاندان میں پشوتان اور تہمینہ کے ہاں پیدا ہوئیں۔ جو اس وقت کراچی میں مقیم تھے سدھوا کے والدین بعد میں لاہور منتقل ہو گئے۔ وہ دو سال کی عمر میں پولیو کا شکاڑ ہوئیں اور 1947ء کے تناظر میں ان کے ناول آئس کینڈی مین میں لینی نامی کردار ان دنوں کے حقیقی واقعات کی عکاسی کرتے ہیں۔سدھوا نے 1957ء میں لاہور کے کنیرڈ کالج برائے خواتین سے بی اے کیا۔
انہوں نے 19 سال کی عمر میں شادی کی اور ممبئی چلی گئیں، اس سے 5 سال قبل ان کو طلاق ہو چکی تھی، وہ اپنے شوہر نوشیر سے شادی کے بعد لاہور منتقل ہو گیئں۔ پاکستان میں ناول نگاری کا آئاز کرنے سے قبل ان کے تین بچے تھے۔سدھوا ہوسٹن، امریکا میں مقیم تھیں اور خود کو ایک پاکستانی پنجابی پارسی کہلواتی تھیں ۔ ان کی مادری زبان گجراتی اور گھر کی زبان اردو تھی جب کہ انگریزی میں لکھتی ر ہیں۔۔وہ لکھنے پڑھنے کا کام انگریزی میں سہولت سے کرتی ہیں، لیکن اردو اور گجراتی میں بیت چیت بھی باآسانی کر لیتی تھیں ۔
فیس بک کمینٹ