کوئٹہ کی عدالت نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے بھانجے اور فوکل پرسن حسان نیازی کی ضمانت منظور کرلی۔
پی ٹی آئی رہنما حسان نیازی کو جوڈیشل مجسٹریٹ جمیل احمد کے روبرو پیش کیا گیا، دوران سماعت پولیس کی جانب سے حسان نیازی کے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔
حسان نیاز نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو بیان دیا کہ ’میرا قصور یہ ہے کہ میں عمران خان کا لیگل ایڈوائزر ہوں‘۔
بعدازاں عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض حسان نیازی کی ضمانت منظور کر لی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنما حسان خان نیازی کو 20 مارچ کو گرفتار کرلیا گیا تھا، اُن کے خلاف کار سرکار میں مداخلت اور اسلحہ دکھانے کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ تھانہ رمنا میں اے ایس آئی خوبان شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق انہوں گاڑی کو روکنے کی کوشش کی لیکن ڈرائیور نے پولیس اہلکاروں کے اوپر گاڑی چھڑائی، حسان نیازی نے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی، حسان نیازی کے ساتھ دوسرے شخص نے اسلحہ نکالا، دوسرا شخص گاڑی نکال کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، دوران مزاحمت حسان نیازی کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔
بعد ازاں 21 مارچ کو اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پولیس کی درخواست پر حسان خان نیازی کے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کی منظوری دے دی تھی۔
23 مارچ کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر حسان نیازی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ڈیوٹی مجسٹریٹ مرید عباس کی عدالت پیش کیا گیا، عدالت نے پولیس کی جانب سے اُن کے مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
گزشتہ روز 24 مارچ کو اسلام آباد کی مقامی عدالت نے حسان نیازی کو ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر کوئٹہ پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔
(بشکریہ: ڈان نیوز)
فیس بک کمینٹ