انگ کانگ سکسز کے دوران فہیم اشرف کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نے جنوبی افریقہ کو 17 رنز سے شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنا لی ہے۔اس میچ میں پاکستانی اوپنر محمد اخلاق نے سات چھکوں کی مدد سے صرف 16 گیندوں پر 53 رنز بنائے جبکہ 11 گیندوں پر 27 رنز اور پھر دو وکٹیں بھی حاصل کرنے پر حسین طلعت کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا ہے۔د
وسری طرف انڈیا کو متحدہ عرب امارات کے خلاف ایک رن سے اپ سیٹ شکست ہوئی ہے اور یوں انڈین ٹیم سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گئی ہے۔ہانگ کانگ سکسز کے دونوں سیمی فائنل 3 نومبر یعنی اتوار کو کھیلے جائیں گے۔ پہلے سیمی فائنل میں پاکستان اور آسٹریلیا جبکہ دوسرے سیمی فائنل میں بنگلہ دیش اور سری لنکا آمنے سامنے ہوں گے
ہانگ کانگ سکسز میں پاکستان اب تک ناقابل شکست
پاکستانی ٹیم نے اب تک ہانگ کانگ سکسز 2024 کے دوران تمام تین میچوں میں فتوحات حاصل کی ہیں۔ اس منفرد ٹورنامنٹ میں دونوں ٹیمیں چھ کھلاڑیوں کے ساتھ میدان میں اترتی ہیں اور فی ٹیم چھ اوورز کھیلے جاتے ہیں۔
سب سے پہلے میچ میں پاکستانی ٹیم نے متحدہ عرب امارات کو صرف چھ اوورز میں 129 رنز کا ہدف دیا تھا۔ اس میچ میں آصف علی نے 14 رنز پر نصف سنچری بنائی تھی۔
پاکستان نے عامر یامین اور آصف علی کی دو، دو وکٹوں کی بدولت یہ میچ 13 رنز سے جیت لیا تھا
انڈیا کے خلاف دوسرے میچ میں 120 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے پاکستان نے چھ وکٹوں سے فتح حاصل کی تھی۔ پہلے میچ کی طرح اس میچ میں بھی آصف علی محض 14 گیندوں پر 55 رنز کی بدولت بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے۔
فہیم اشرف نے دو اوورز میں 50 رنز دے کر رابن اتھاپا اور کیدار جادھو کی دو اہم وکٹیں حاصل کی تھیں۔
سیمی فائنل میں پاکستان کا مقابلہ آسٹریلیا سے ہو گا جسے اپنے دوسرے میچ میں نیپال کے خلاف 11 رنز سے شکست ہوئی تھی۔ مگر سیم ہیزلیٹ کی قیادت میں ہانگ کانگ کے خلاف کوارٹر فائنل میں آسٹریلیا نے 13 رنز سے فتح حاصل کی۔
اس میچ میں ڈین کرسچن نے چھ چھکوں کی مدد سے 15 گیندوں پر 53 رنز بنائے اور آسٹریلیا نے ہانگ کانگ کو 130 رنز کا ہدف دیا تھا مگر کوئی وکٹ کھوئے بغیر بھی ہانگ کانگ کی ٹیم چھ اوورز میں 116 رنز ہی بنا سکی تھی۔
ہانگ کانگ کے ذیشان علی اور کپتان نزاکت خان نے نصف سنچریاں بنائیں۔
انڈیا کو سنسنی خیز میچ میں ایک رن سے شکست
رابن اتھاپا کی قیادت میں انڈیا کو ہانگ کانگ سکسز کے چاروں میچوں میں شکست ہوئی ہے۔
پاکستان سے ہارنے کے بعد انڈین ٹیم کا سامنا متحدہ عرب امارات سے ہوا جہاں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات نے انڈیا کو 131 رنز کا ہدف دیا۔
مگر اس ہدف کے تعاقب کے دوران مسلسل وکٹیں گِرنے کے باعث انڈین ٹیم کو اس وقت ایک مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب پانچ اوورز میں اس نے تین وکٹوں کے نقصان پر 99 رنز بنائے تھے۔ یعنی اب آخری اوور میں 32 رنز درکار تھے اور کریز پر سٹورٹ بِنی موجود تھے۔
انھوں نے اوور کی پہلی گیند پر چوکا لگایا اور آصف خان کی اگلی چار گیندوں پر چار چھکے لگائے۔اب انڈیا کو آخری گیند پر صرف تین رنز درکار تھے۔
مگر سٹورٹ بِنی متحدہ عرب امارات کے کپتان کی آخری گیند کو باؤنڈری کے پار پھینکنے میں ناکام رہے۔ انڈین بلے باز دوسرے رن کے لیے بھی بھاگے مگر بِنی رن آؤٹ ہو گئے اور یہ میچ متحدہ عرب امارات نے ایک رن سے جیت لیا۔
انڈیا کو انگلینڈ کے خلاف بھی 15 رنز سے شکست ہوئی اور اس میچ کی ایک نمایاں بات یہ تھی کہ اس میں انگلش بلے باز روی بوپارا نے اتھاپا کو ایک ہی اوور میں چھ چھکے لگائے تھے۔انڈیا کو چوتھے میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف 44 رنز سے شکست ہوئی تھی۔