اسلام آباد ( گردوپیش رپورٹ)اسلام آبادکے دورے پرآئے ہوئے کویتی وفد کے سربراہ کابریف کیس چوری کرنے والے اقتصادی امور ڈویژن کے جوائنٹ سیکرٹری ضرارحیدرنے ایک ہمسایہ اسلامی ملک کے لئے جاسوسی کااعتراف کرلیاہے ۔ذرائع کے مطابق خفیہ اداروں نے ابتدائی تفتیش کے بعدبتایاکہ انہیں اس بات پرحیرت تھی کہ جوائنٹ سیکرٹری کے عہدے پرفائز 20ویں گریڈکاافسربریف کیس اورپرس کیسے چوری کرسکتاہے ۔ذرائع کے مطابق خفیہ اداروں کو اتنے بڑے عہدے پرفائز شخص کی اس حرکت نے اس کے بارے میں مشکوک کردیا۔تحقیقات کی ابتداءمیں ہی اس بات کااندازہ ہوگیا کہ بریف کیس چوری کے پیچھے کوئی اورسازش کارفرماہے ۔تفتیش کے دوران ضرار حیدرنے اعتراف کیا کہ وہ کویتی وفدکے سامان میں الیکٹرانک آلات رکھناچاہتاتھاتاکہ ان کی گفتگواوران کی نقل وحرکت ریکارڈہوسکے ۔اس نے بتایاکہ وہ ایک ہمسایہ اسلامی ملک کے ایماءپرایساکررہاتھاجس کے خلیجی ممالک کے ساتھ کشیدہ تعلقات ہیں ۔ضرارحیدرنے جوڈیوائس ان کے سامان میں رکھنے کی کوشش کی اس کے ذریعے ہمسایہ ملک کو اس دورے اوروفدکی دیگرسرگرمیوں بارے میں آگاہ کرنامقصودتھا۔اس نے بتایاکہ ہمسایہ ملک کی جانب سے اسے سعودی عرب ،متحدہ عرب امارات اوردیگرملکوں کے ساتھ ہونے والے اقتصادی معاہدوں کے بارے میں جاسوسی کاکام بھی سونپاگیاتھا۔اس واقعے کے بعد تحقیقات کادائرہ وسیع کردیاگیاہے تاکہ بیوروکریسی میں موجودجاسوسی کے اس نیٹ ورک کوتوڑاجاسکے ۔
فیس بک کمینٹ