لاہور : چیف جسٹس آف پاکستان کے احکامات کے باوجود کارکنوں کے خلاف میڈیا مالکان کا کریک ڈاﺅن جاری ہے۔ وقت نیوز کی انتظامیہ نے چینل بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر میں اپنے دفاتر بند کردیئے ہیں اور چینل سے وابستہ تمام صحافی اور دیگر کارکن بے روزگارہوگئے ہیں۔ دوسری جانب بہت سے اخبارات اورچینلز نے ڈاﺅن سائزنگ شروع کردی ہے۔اب تک نیوز ، آج ٹی وی، سماء،جیو، چینل 24، دنیا ٹی وی سمیت بہت سے نیوز چینلز نے اپنے بعض دفاتر بند کر دئے ہیں ، عملہ کم کردیاہے یا پھر کم تنخواہوں کے کنٹریکٹ پر سٹاف سے دستخط لے لیے ہیں۔40سے50ہزار روپے ماہانہ تنخواہ والے ملازمین سے کہا گیاہے کہ وہ10فیصد کم تنخواہ لینے پر آمادگی ظاہر کردیں بصورت دیگر ان کے لیے ادارے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔دوسری جانب لاہور اورکراچی میں روزنامہ جنگ ،روزنامہ دنیا ،روزنامہ ایکسپریس سمیت بہت سے اخبارات نے بھی مختلف شعبوں سے چھانٹی کے لیے فہرستیں تیار کرلی ہیں جن پر مرحلہ وار عمل درآمد کیا جائے گا۔صحافتی تنظیموں کی جانب سے اس سارے عمل پرتشویش کا اظہار کیاگیا ہے اور ان کاکہنا ہے کہ میڈیا مالکان کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد ڈاﺅن سائزنگ کے عمل میں تیزی آئی۔پہلے اخبارات کے صفحات کم کیے گئے اس کے بعد زیادہ تنخواہوں والے اینکروں سے نئے کنٹریکٹ پر دستخط کرائے گئے اور اس کے بعد کم تنخواہوں والے کارکنوں اورصحافیوں کو یا تو بے روزگارکردیاگیا یا پھر ان کی تنخواہیں مزید کم کردی گئیں۔ صحافتی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان اس صورتحال کا نوٹس لیں ۔انہوں نے خودمیڈیا مالکان کو ہدایت کی تھی کہ وہ کارکنوں کو بے روزگار نہ کریں ۔انہیں حکومت سے واجبات لے کر دیئے جائیں گے۔اس کے باوجود کارکنوں کو بے روزگار کرنے کاعمل افسوس ناک ہے۔
فیس بک کمینٹ