کراچی کے علاقے کلفٹن میں قائم چینی قونصل خانے کے قریب فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا جبکہ جوابی کارروائی میں تین حملہ آور مارےگئے۔ڈان نیوز کے مطابق شہر قائد میں چینی قونصل خانے کے قریب حملہ آوروں نے سیکیورٹی گارڈز پر فائرنگ کی، جس کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری طلب کرلی گئی۔ڈی آئی جی جنوبی جاوید عالم اوڈھو نے چینی قونصل خانے کے قریب فائرنگ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعے میں 2 پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوا۔اطلاعات کے مطابق 3 سے 4 افراد نے قونصل خانے میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ڈی آئی جی جنوبی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں تینوں دہشت گردمارے گئے، جن کے قبضے سے خودکش جیکٹ، اسلحہ برآمد کیا گیا۔علاوہ ازیں جناح ہسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے اس بات کی تصدیق کی کہ 2 اہلکاروں کی لاشوں جبکہ ایک زخمی کو ہسپتال لایا گیا۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق قونصل خانے کے اطراف میں دھماکوں کی بھی آوازیں بھی سنائی گئی تھیں اور وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔رپورٹس کے مطابق قونصل خانے کے قریب ایک سفید رنگ کی مشکوک کار کو بھی دیکھا گیا اور اس بات کا شبہ ظاہر کیا گیا کہ دہشت گرد اسی گاڑی میں آئے تھے۔فائرنگ کی اطلاعات کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کا محاصرہ کیا جبکہ ٹریفک کی آمد و رفت بھی روک دی گئی۔
دوسری جانب گورنر سندھ عمران اسمٰعیل اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا اور دونوں رہنماؤں نے چینی قونصل خانے کے قریب فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس سے فوری طور پر رپورٹ طلب کرلی۔وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے آئی جی کو ہدایت دی گئی کہ وہ شہر قائد میں موجود تمام سفارتخانوں اور قونصل خانوں کی سیکیورٹی مزید سخت کرنے کے لیے اقدامات کریں۔واقعے کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے چینی قونصل جنرل سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا اور ان سے خیریت دریافت کی۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں نے ڈی جی رینجرز اور آئی جی پولیس کو ہدایت دی ہیں اور بھرپور آپریشن کیا جارہا ہے۔انہوں نے چینی قونصل جنرل کو یقین دہانی کرائی کہ آپ اطمینان رکھیں، حالات جلد ٹھیک ہوجائیں گے۔چینی قونصل خانے کی سیکیورٹی کی ذمہ دار نجی کمپنی کے سربراہ اکرام سہگل نے ڈان نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں نے 2 جانب سے حملہ کیا، تاہم پولیس اہلکاروں نے اپنے جان پر کھیل کر اس حملے کو ناکام بنایا جبکہ وقت پر قونصل خانے کے دروازوں کو بند کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ قونصل خانے میں موجود چینی عملہ محفوظ ہے لیکن حملہ آوروں کی تعداد میں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
فیس بک کمینٹ