پشاور : صدارتی ایوارڈ یافتہ اور پشتو ، ہندکو اور اردو کے معروف اداکار افتخار قیصر اتوار کی صبح انتقال کر گئے ۔افتخار قیصرخرابی طبیعت کے باعث گزشتہ ایک ہفتے سے پشاور کےلیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زیرعلاج تھے، وہ شوگر، دل اور گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے۔افتخار قیصر گزشتہ 24 سال سے شوگر کے مرض میں مبتلا تھے، جس کی وجہ سے ان کے دل اور گردے شدید متاثرہوگئے تھے۔سوشل میڈیا پر سٹریچر پر بے ہوش پڑے افتخار قیصر کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندے وہاں پہنچے۔صوبائی وزیر صحت شہرام ترکئی نے بھی ذرائع ابلاغ پر خبر آنے کے بعد نوٹس لیا، جس کے بعد افتخار قیصر کو آئی سی یو میں داخل کیا گیا ۔
گزشتہ دنوں وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے متعلقہ حکام کو افتخار قیصر کی دیکھ بھال کی ہدایت دی تھی۔صدارتی ایوارڈ یافتہ اداکار افتخار قیصر پی ٹی وی کے پشاور سینٹر پر اپنا مقبول پروگرام ہندکو زبان میں پیش کرتے تھے جبکہ پاکستان ٹیلی ویژن کے پروگرام ’’حرفیوں‘‘ اور’’مخصوص مکالمے‘‘ سے بھی ملک گیر شہرت حاصل کی تھی۔افتخار قیصرکو ٹی وی کے ناظرین ’’اب میں بولوں کہ نہ بولوں‘‘ کے حوالے سے بخوبی جانتے ہیں، جس میں وہ اپنی مزاحیہ اداکاری اور شاعری کی وجہ سے بہت مشہور ہوئے تھے لیکن اب ان کی آواز ہمیشہ کے لیے خاموش ہوگئی ہے۔
فیس بک کمینٹ