اسلام آباد : صدر مملکت ممنون حسین نے 23مارچ کو یوم پاکستان کے موقع پر سائنس، ٹیکنالوجی ، انجینئرنگ، خدمات عامہ، صحافت، آرٹس اینڈ کلچر، اسپورٹس سمیت دیگر شعبوں میں نمایاں خدمات سرانجام دینے والے 141اہم قومی اور بین الاقوامی شخصیات کےلئے اعلیٰ سول ایوارڈ کا اعلان کیا ہے۔اور ایوارڈز کی تقسیم میں سرائیکی خطے کو نظر انداز کر دیا گیا ہے ۔ کیوبا کے آنجہانی صدر ڈاکٹر فیڈل کاستور کو بعداز مرگ پاکستان کےساتھ بہترین تعلقات قائم کرنے اور مشکل وقت میں پاکستانی عوام کی مدد کے اعتراف میں اعلیٰ ترین نشان پاکستان کا ایوارڈ دیا گیا ہے ۔ حقوق انسانی کی علمبردار عاصمہ جہانگیر مرحومہ کےلئے اعلیٰ ترین نشان امتیاز کا ایوارڈ دیا گیا ہے ۔9 شخصیات کےلئے ہلال امتیاز کا اعلان کیا گیا ان میں محمد انور حبیب ، اسلم حیات ، طارق محمود ، ڈاکٹر انجم توقیر ، حسین داؤ د ، میاں محمد عبداللہ اور محمد علی طبا شامل ہیں۔4 شخصیات کو ستارہ پاکستان کا اعزاز دیاگیا ہے ان میں کیمی ہایڈ جاپان ، حارث سلاجیگ بوسنیا ، ڈاکٹر سونگ جونگ کوریا اور صادق خان شامل ہیں ۔8 شخصیات کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہتری کارکردگی دکھانے اور دہشت گردوں کے حملے میں جانیں قربان کرنے پر ستارہ شجاعت کا اعزاز دیا گیا ہے ۔ ان میں مولانا فضل الرحمنٰ کے استاد مولانا حسن جام شہیداور میاں محمد نواز شریف اور شہبا زشریف کے استاد ڈاکٹر مفتی سرفراز نعیمی شہید شامل ہیں جبکہ دیگر میں عبدالغنی ، سیف الرحمن شہید، کیپٹن (ر) سید مبین زیدی شہید ، زاہد محمود گوندل ، محمد اشرف نور شہید ، حامد شکیل صابر شہید شامل ہیں۔22 شخصیات کو ستارہ امتیاز دیا گیا ہے ان میں پروفیسر ڈاکٹر شعیب خان شنواری ، ضیا چستی ، اشعر عزیز ، سید ضیا حسن شاہ ، ڈاکٹر محمو زاہد ، وقار مرتضیٰ بٹ ، سید یوسف رضا، محمد خالد اختر ، رانا عبدالقیوم ، ایاز عزیز ، امجد فرید صابری ، امینہ سید، محمد حنیف (کرکٹر) ، مصباح الحق (کرکٹر) ، یونس خان (کرکٹر) ، شاہد آفریدی (کرکٹر) ، کمانڈر مخدوم علی چستی ، جمشید جی خارص ، جنید جمشید (مرحوم) ، سابق گورنر سندھ جسٹس سید الزاماں صدیقی (مرحوم) ، سینیٹر عائشہ رضا، وفاقی وزیر سائرہ افضل تارڑ اور زاہد بشیر شامل ہیں ۔ ملک کی 44شخصیات کے لئے صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی کا اعلان کیا گیا ہے ۔ ان میں 4صحافی شامل ہیں ۔ ان میں حنیف خالد (جنگ) ، طاہر خلیل (جنگ) ، امین حفیظ (جیونیوز) اور نواز رضا (نوائے وقت) شامل ہیں۔علاوہ ازیں پروفسیر ڈاکٹر بشیر احمد، پروفسیر ڈاکٹر آصف اللہ خان، پروفسیر ڈاکٹر سرمت حسین ، ڈاکٹر عبدالصمد ، ڈاکٹر کیپٹن رحیم بخش بھٹی ، ڈاکٹر محمد فہیم ، بشیر احمد خان ، سید کلیم انور ،محمد اسلم چغتائی ، ڈاکٹر محمد سرور ، ڈاکٹر حامد ضیغم، محمد الیاس ، سہیل اختر ، لیفٹینٹ کرنل کلیم اختر ، شہزاد احمد ، بلقیس خانم (گلو کار) تاج ملتانی (گلو کار)، اے نیئر (گلوکار،) ماسٹر غلام حیدر، شفیع محمد (اداکار) ، زریں سلیمان پنا(اداکارہ)امان اللہ (آرٹسٹ) ، قدسیہ عظمت نثار ، اصغر علی ، احمد خان ، خالد انعم ، نگہت بٹ ، اسلم پرویز (آرٹسٹ ) نگہت اقبال ، سید مرتضیٰ شاہ ، حارث خلیق، پروفسیر عثما ن علی ، ڈاکٹر سید اختر جعفری ، استاد بخاری ، خالد نور ، بریگیڈ جاوید احمد ستی اور رفعت ریحانہ شامل ہیں ۔ افضل خان (برسلز ) کےلئے ستارہ قائد اعظم اور سری لنکا کے ڈاکٹر اے جے اے فرینڈڈکو ستارہ خدمت کا اعزاز دیا گیا ہے ۔ دہشت گردی اور شدت پسندی خلا ف جنگ میں 19افراد کو تمغہ شجاعت دیے جائیں گے ان میں حاجی ابو بکر (مرحوم) مستقیم شہید ، محمد امیر خان شہید ، محمد اسلم شہید ، کرنل صفدر حسین ، عرفان محمود شہید ، سید پیر محمد شاہ شہید، محمد عرفان شہید ، محمد ارشد شہید، حامد توقیر شہید، محمد عظیم فریدی شہید ، مقبول رحمان شہید ، ملک گل اکبر خان شہید ، ملک گل شاہ شہید ، حاجی محمد امین ، اختر منیر شہید ، محبوب خان اور ملک جبیں خان شہید شامل ہیں ۔ جن شخصیات کےلئے صدر نے تمغہ امتیاز دینے کا اعلان کیا ہے ان میں ظہیر احمد ملک ، ڈاکٹر سیمی جمالی ، مستقیم الہیٰ مرزا ، ڈاکٹر محمد رشک اللہ بیگ مرزا ، نجم ثاقب ، فیصل سعود ، محمد عمران ، سید ظفر حسین کاظمی ، غلام حسین زاہد ، طارق محمود ملک ، کرنل عبدالجبار بھٹی ، پروفسیر ڈاکٹر اویامغیث الدین (ترکی) ، اسامہ احمد وڑائچ مرحو، مارکر کابر جی ، پروفیسر ڈاکٹر طارق محمود ، ڈاکٹر نعیم جان ، نزہت فاروقی اور مسعود الملک شامل ہیں ۔ صدر مملکت 23مارچ کو ایوان صدر کی ایک پروقار تقریب میں ممتاز شخصیات کو ایوارڈز عطا کریں ۔
فیس بک کمینٹ