لاہور : پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے ‘نیا پاکستان’ بنانے کے حوالے سے گیارہ نکات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدعنوانی کا خاتمہ، تعلیم، صحت، ملازمتوں کے مواقع فراہم کرنا اُن کی اہم ترجیحات ہے۔لاہور میں پاکستان تحریکِ انصاف نے مینارِ پاکستان کے اقبال پارک میں جلسہ کیا۔ جس میں بڑی تعداد میں تحریکِ انصاف کے کارکن شریک تھے۔ اس جلسے کا مرکزی پیغام ’دو نہیں ایک پاکستان‘ رکھا گیا تھا۔اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ وہ حکومت میں آئے تو جنوبی پنجاب کو علیحدہ صوبہ بنائیں گے۔عمران خان نے لاہور کی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور نے انھیں کبھی مایوس نہیں کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’جب میں نے آپ سے پیسہ مانگا آپ نے دل کھول کے دیا چاہے وہ ہسپتال کے لیے ہو چاہے وہ یونیورسٹی کے لیے ہو۔ آپ نے مجھے کبھی مایوس نہیں کیا۔‘عمران خان نے ’نیا پاکستان‘ کے حوالے سے گیارہ نکات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک میں سرکاری تعیلمی اداروں کی حالتِ زار کو بہتر کریں گے۔انھوں نے کہا کہ اگر اُن کی جماعت حکومت آئی تو وہ فیڈریشن کو مضبوط کریں گے اور قبائلی عوام کو بھی اُن کا حق دیں گے۔عمران خان نے کہا کہ ’قبائلی عوام نے بہت قربانیاں دی ہیں اور اُن کی حکومت فاٹا کو خیبر پختوانخوا میں ضم کرے گی، انھیں صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی دی جائے گی۔‘عمران خان نے کہا کہ کسان ملک کے لیے محنت کرتے ہیں لیکن انھیں اپنی محنت کا پھل نہیں مل رہا ہے وہ ملک میں زرعی ایمرجنسی نافذ کریں گے۔لاہور میں ہونے والے اس جلسے میں عمران خان نے کافی لمبی تقریر کی اور انھوں نے کہا کہ سیاحت کے فروغ سے ملازمت کے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ خواتین کو تحفظ دیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ عدالتوں کا نظام بہتر کیا جائے گا اور سول مقدمہ کو ایک سال کے اندر اندر نمٹایا جائے گا۔انھوں نے نوجوانو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بہت زبردست ملک ہے اور یہاں ترقی کے وسیع مواقع موجود ہیں۔عمران خان نے کہا کہ ’نوجوانو بڑا سوچوں، بڑے خواب دیکھو، کامیابی ملے گی۔‘
فیس بک کمینٹ