اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ کے قائد نواز شریف نے اپنے انٹرویو کے بارے میں قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اعلامیہ افسوسناک اور تکلیف دہ ہے اور حقائق سے مطابقت نہیں رکھتا۔منگل کو احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کے دوران انھوں نے کہا کہ ’ملک کےاندر اب یہ پتہ لگنا چاہیے کہ ملک کو اس نہج پر کس نے پہنچایا اور پتہ لگنا چاہیے کہ ملک میں دہشت گردی کی بنیاد کس نے رکھی تھی۔‘خیال رہے کہ پیر کو فوج کی درخواست پر بلائے گئے قومی سلامتی کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے بعد وزیراعظم ہاؤس سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ممبئی حملوں کے حوالے سے انگریزی اخبار ڈان میں شائع ہونے والا بیان غلط اور گمراہ کن ہے۔ادھر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مقصد نواز شریف کے انٹرویو کی غلط رپورٹنگ کو مسترد کرنا ہے۔احتساب عدالت میں بات چیت کے دوران نواز شریف نے کہا کہ پاکستان دنیا میں تنہا ہوچکا ہے۔ انھوں نے سوال کیا ’آپ بتائیں کہ دنیا میں کون سا ملک دہشت گرد ہے؟‘انھوں نے ایک بار پھر کہا کہ ان کے انٹرویو پر قومی کمیشن بننا چاہیے جو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرے۔
فیس بک کمینٹ