راولپنڈی : وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان مستقبل میں کسی کی جنگ میں شریک نہیں ہوگا اور اس کے لیے ہم اپنی خارجہ پالیسی بھی ایسی ہی بنائیں گے۔انہوں نے جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) میں یوم دفاع و شہدا کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے 1965 کی جنگ کے حوالے سے اپنے بچپن کی یادیں تازہ کیں۔انہوں نے پاک افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح ہماری فوج نے اس جنگ میں لاہور کا دفاع کیا تھا اس کی مثال کہیں نہیں ملتی۔ان کا کہنا تھا کہ ’اگر پاکستان میں کوئی ادارہ اس وقت متحد ہے تو وہ فوج ہے، جس میں سیاسی عمل دخل نہیں، پروفیشنلزم ہے‘۔عمران خان نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ہر قسم کے وسائل سے نوازا ہے لیکن ہم نے اس کی قدر نہیں کی اور اب پاکستان کو بڑے مسائل درپیش ہیں، ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’منزل کے حصول کے لیے ہر شہری کو اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی، جب کوئی قوم متحد ہوتی ہے تو اعلیٰ مقام حاصل کرتی ہے’۔اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے یوم دفاع و شہدا کی تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ یادگارِ شہدا پر پھول بھی چڑھائے تھے۔وزیراعظم عمران خان کی تقریر سے قبل یوم دفاع کی مرکزی تقریب سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی خطاب کیا تھا، جس میں آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’کوئی فرد ادارے سے اور ادارے قوم سے مقدم نہیں ہیں‘۔
فیس بک کمینٹ