ریاض : سعودی عرب کی 34 سالہ شہزادی نورہ بنت فیصل بن عبدالعزیز کی اچانک موت کے بعد دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات شاہی خاندان کو موصول ہورہے ہیں۔
شہزادی نورہ بنت فیصل بن عبدالعزیز کی پیدائش اپریل 1988 میں ہوئی اور وہ گزشتہ روز محض 34 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں، شہزادی کی موت کی وجوہات نامعلوم ہیں۔
شہزادی نورہ سعودی فیشن ویک اور سعودی عرب میں سعودی فیشن کمیونٹی کی بانی تھیں، 19 ستمبر 2018 کو انہوں نے جنرل اتھارٹی برائے ثقافت کے زیراہتمام پہلے سرکاری سعودی فیشن ویک کے آغاز کا اعلان کیا تھا۔وہ سعودی عرب میں گلوبل فیشن ہیروس کمپنی کی بانی تھیں، سعودی میڈیا کے مطابق شہزادی نورہ سعودی الازیاۃ کی ایگزیکٹو چیئرپرسن بھی تھیں۔
سعودی الازیاۃ 22 عرب ممالک کی نمائندگی کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی غیر منافع بخش فیشن کونسل ہے۔انہوں نے ریاض میں اپنا علاقائی دفتر کھولنے اور کونسل کے اعزازی صدر کے طور پر اپنی تقرری کا اعلان کیا تھا۔
شہزادی نورہ کوعربی کے علاوہ انگریزی، فرانسیسی اور جاپانی زبانوں پر عبور حاصل تھا۔سال 2018 میں شہزادی نورہ نے ریاض کے رٹز کارلٹن ہوٹل میں منعقدہ فیشن ویک میں شرکت کی تھی، اس موقع پر اُن کا کہنا تھا کہ ہماری فیشن کونسل سعودی عرب میں فیشن کو ایک اعلیٰ مقام پر لے جانا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ’میں لوگوں کے نقطہ نظر کو سمجھتی ہوں، سعودی عرب کے اپنی ثقافت کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں، ایک سعودی خاتون کی حیثیت سے میں اپنی ثقافت کا احترام کرتی ہوں، میں اپنے مذہب کا احترام کرتی ہوں۔‘
شہزادی نورہ کا کہنا تھا کہ اگر آپ برقع پہننے کو قدامت پسند کہنا چاہیں تو بھلے کہیں لیکن یہ ہماری ثقافت ہے، یہ ایک ایسی چیز ہے جو بتاتی ہے کہ ہم کون ہیں، یہ ہماری ثقافت کا حصہ ہے، ہماری زندگی ایسے ہی گزرتی ہے۔
( بشکریہ : جنگ نیوز )
فیس بک کمینٹ