ملتان کی تحصیل جلالپور پیروالا کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار قاسم عباس جیت گئے۔قاسم عباس نے 36 ہزار 190 ووٹ حاصل کیے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار رانا سہیل نون نے 30 ہزار 107 ووٹ حاصل کیے۔آزاد امیدوار شازیہ نرگس نے 22 ہزار 729 ووٹ حاصل کیے جبکہ تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار قاری محمد قاسم نے 970 ووٹ حاصل کر سکے۔حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 96 ہزار 858 ہے جبکہ 93 ہزار 496 ووٹ کاسٹ ہوئے ٹرن آؤٹ تقریباً 48 فیصد رہا۔خیال رہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں تحریک انصاف کے غلام عباس کھاکھی اس نشست پر کامیاب ہوئے تاہم ان کے انتقال کے بعد اس نشست پر ضمنی انتخاب ہوا۔تحریک انصاف کے امیدوار رانا سہیل نون کا سجاگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شکست کی وجہ تحریک انصاف کے اندرونی اختلافات ہیں اس کی ذمہ دار آزاد امیدوار شازیہ نرگس ہیں جو آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہی تھیں جس کی وجہ سے ووٹر تقسیم ہوا اور تحریک انصاف اپنی جیتی ہوئی نشست ہار گئی۔ تاہم شازیہ نرگس نے پارٹی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی جس کی شکایت اعلی قیادت سے کروں گا۔آزاد امیدوار شازیہ نرگس کا کہنا تھا کہ اس علاقے قومی اسمبلی کے ایم این اے رانا قاسم نون نے اپنے بھائی کو پارٹی ٹکٹ دلوا دی جس پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے اعتراض کیا تھا ان کے کہنے پر میں میدان میں اتری میرے مرحوم شوہر اس نشست پر عام انتخابات میں جیتے تاہم اب یہ نشست تحریک انصاف کے ہاتھ سے نکل گئی اگر میں جیت جاتی تو تحریک انصاف کا حصہ بنتی۔اس حلقے میں مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار قاسم عباس نے اپنی جیت کو کارکنوں کی جیت قرار دیا۔قاسم عباس کا کہنا تھا کہ میں مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ کارکنوں نے ضمنی انتخاب میں بھرپور مہم چلائی اب جیت کر مسلم لیگ ن میں شامل ہو جاؤ ں گا اور اپنے علاقے کے بنیادی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کروں گا۔سیاسی مبصرین کے مطابق یہ نشست تحریک انصاف کی تھی تاہم دو امیدوار میدان میں ہونے کے باعث تحریک انصاف عام انتخابات میں جیتی ہوئی نشست کھو بیٹھی ہے جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے ٹکٹ تقسیم کا فیصلہ درست نہیں تھا کیونکہ رانا سہیل نون عام انتخابات میں پی پی 221 سے شکست کھا چکے تھے جس پر تحریک انصاف کا ووٹر دو حصوں میں تقسیم ہو گیا۔دوسری طرف مسلم لیگ ن کی بہترین حکمت عملی قاسم عباس کو جتوا گئی کیونکہ مسلم لیگ ن نے اپنے امیدوار کو دستبردار کروا کر آزاد امیدوار کی حمایت کی جس سے وہ جیت گیا جبکہ اس ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کے تمام دھڑے یکجا دکھائی دیے۔
( بشکریہ : لوک سجاگ )
فیس بک کمینٹ