تربت:بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تربت میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سےشجاع آباد کےمزدوروں سمیت 6افرادجاں بحق اور دو زخمی ہوگئے۔
تربت پولیس کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ واقعہ سیٹلائیٹ ٹاؤن کے علاقے میں پیش آیا۔
پولیس کے مطابق رات گئے سیٹلائیٹ ٹاؤن تربت میں نامعلوم افراد نے سیٹلائیٹ ٹاون میں واقع ٹھیکیدار نصیر احمد کے گھر کے اس حصے میں گھس کر فائرنگ کی جہاں یہ لوگ سورہے تھے،فائرنگ کے نتیجے میں وہاں موجود 6 افراد موقع پر ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔
ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم اور زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال منتقل کیا گیا ۔
ہلاک ہونے والے افراد کی شناخت رضوان ، شھباز ، وسیم ، شفیق احمد ، محمد نعیم اور سکندر کے ناموں سے ہوئی جبکہ زخمیوں میں غلام مصطفی اور توحید شامل ہیں ۔ہلاک اور زخمی افراد کا تعلق پنجاب کے علاقے ملتان اور نارووال سے ہے۔
پولیس کے مطابق ہلاک اور زخمی افراد ٹھیکیدار کے ہاں تعمیراتی کاموں کے سلسلے میں مزدوری کررہے تھے۔
اہلکار نے بتایا کہ واقعے کے بارے میں تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے اور یہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا ہے ۔ ایران سے متصل بلوچستان کے اس ضلع میں پہلے بھی بد امنی کے ایسے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔
دوسری جانب نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے تربت میں بے گناہ مزردوں کے قتل کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے انتطامیہ سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور ایس پی پولیس تربت کو معطل کردیا ہے۔نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر مزدوروں کی میتوں ، لواحقین اور زخمیوں کی حکومت بلوچستان کے خصوصی طیارے اور ہیلی کاپٹر میں کوئٹہ منتقلی کی جا رہی ہے۔
وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی کی تربت میں چھ مزدوروں کے اندوہناک قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
دریں اثناء بلوچستان میں شجاع آباد کے مزدوروں کی شہادت پر حکومت پنجاب کی ہدایت پر کمشنر انجینئر عامر خٹک نے بلوچستان انتظامیہ سے فوری رابطہ کیا اور مزدوروں کی میتوں کو جلد از جلد شجاع آباد لانے کے انتظامات شروع کردیے گئے۔نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کمشنر انجینئر عامر خٹک کو انتظامات کی ذاتی نگرانی کا حکم دیا تھا۔ یاد رہے کہ کمشنر عامر خٹک کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر کیپٹن ر رضوان قدیر بھی گزشتہ روز شجاع آباد پہنچے اور انتظامات کا جائزہ لیا۔
کمشنر انجینئر عامر خٹک نے کہا کہ حکومت پنجاب ، ڈویژنل و ضلعی انتظامیہ لواحقین و سوگواران کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔حکومت پنجاب لواحقین سے مکمل رابطے میں ہے۔مزدوروں کی لاشوں کو کوئٹہ ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں سے آج ان کو ملتان منتقل کیا جائے گا۔
فیس بک کمینٹ