زہران ممدانی کی نیو یارک کےمئیر الیکشن میں تاریخی کامیابی عوام کے معاشی مسائل حل کرنے کے وعدوں کی مرہون منت ہے یامعاشی مسائل سے ہٹ کر کچھ دیگر زمینی حقائق کا بھی عمل دخل شامل حال رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں کہا زہران ممدانی ایک کمیونسٹ اور برا آدمی ہے۔ ممدانی نے کہا کہ وہ تھوڑے براؤن رنگ والے سکینڈے نیوین ڈیموکریٹ سوشلسٹ ہیں۔نیویارک کے عوام کی بھاری اکثریت نے صدر ٹرمپ کے منفی پراپیگنڈا کا جواب زہران ممدانی کو مئیر الیکشن میں شاندار کامیابی سے ہمکنار کرکے دیا ہے۔ ممدانی کے الیکشن منشور میں فری چائلڈ کئیر، فری پبلک ٹرانسپورٹ، سستی اشیائے خورونوش کی فراہمی اور مکانات کے کرایوں میں اضافہ روکنا نمایاں تھے۔
عوام کے معاشی مسائل کا حل پیش کرنے والے منشور کی وجہ سے صدر ٹرمپ نے ممدانی کو برا آدمی اور کمیونسٹ کے لقب سے نوازا تھا۔ یاد رہے سکینڈے نیوین سوشل ڈیموکریسی میں ریاست شہریوں کو زندگی کی بنیادی ضروریات فراہم کرنے کی قانونی ضمانت دیتی ہے۔ جس میں ریاست ہر شہری کو تعلیم، روزگار، طبی سہولیات، بے روزگاری الاونس، رہائش کا بندوبست کرنے کی قانونی طور پر پابند ہوتی ہے۔ سکینڈے نیوین ممالک کمیونسٹ نہیں بلکہ سوشل ویلفیئر ریاستیں کہلاتی ہیں۔
نیویارک کو تارکین وطن کا شہر کہا جا تا ہے۔ لاطینی امریکہ، ایشیا اور افریقہ کے ممالک سے تعلق رکھنے والے لاکھوں تارکین وطن نیویارک کے قانونی شہری ہیں۔مختلف ا قوام، مذا ہب، ثقافتوں اور رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والے انسانوں نے نیویارک کی ترقی اور خوشحالی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ ممدانی کی حیرت انگیز کامیابی کے پیچھے تارکین وطن نوجوانوں، کم آمدنی، درمیانی آمدنی اور چھوٹے کاروباری طبقوں اور ترقی پسند گروہوں کی حمائت کا نمایاں حصہ ہے۔ قومیتی پس منظر، رنگ و نسل، اورمذہب کے امتیازات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے تارکین وطن نیو یارکروں کا ایک امیگرنٹ، مسلم اور سوشلسٹ ہونے کے دعویدار ممدانی کی پشت پر کھڑے ہونا ایک تاریخی واقعہ ہے۔ ممدانی نیو یارک کے تارکین وطن امریکیوں میں اتحاد کا سمبل بن کر سامنے آیا ہے۔ ممدانی کی صورت میں انہیں ایک ایسا راہنما نظر آیا ہے جو ان کے قانونی، معاشی اور انسانی حقوق کی پاسداری کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ دنیا کے فنانس مرکز نیو یارک میں امیگرنٹس کی عوامی لہر اپنی جگہ پر ایک حیران کن واقعہ ہے۔
حالات سے ظاہر ہے کہ معاشی مسائل کے علاوہ صدر ٹرمپ کی تارکین وطن کے خلاف کاروائیوں، اسلاموفوبیا، انتہائی دائیں بازو کی نفرت انگیز مہم نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے۔ جس کے رد عمل میں مختلف مذاہب، اقوام اور ثقافتی گروہوں سے متعلق لوگوں نے انسانی اقدار کا پرچم سر بلند کرتے ہوئے بے مثال اور تاریخی یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ممدانی کی کامیابی کو نسل پرستی، نفرت کی سیاست، ریاستی جبر اور خوف کے خلاف اتحاد اور انسانی اقدار کی یادگار کامیابی کہا جا سکتا ہے۔ نیویارک، نیو جرسی اور ورجینیا کے حالیہ الیکشنوں میں ڈیموکریٹک پارٹی کی کامیابی کو صدر ٹرمپ کی عدم مقبولیت اور ناکام پالیسیوں کا نتیجہ بھی کہا جا رہا ہے۔
گزشتہ چند سالوں سے یورپی ممالک میں انتہائی دائیں بازو کے ابھار کی وجہ سے جمہوری سیاسی جماعتوں اور ترقی پسند حلقوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ امریکہ میں صدر ٹرمپ کی کامیابی نے دائیں بازو کے انتہا پسندوں کے حوصلے مزید بڑھا دیئے تھے۔ انتہائی دائیں بازو کی سیاست تارکین وطن کے خلاف نفرت انگیز پراپیگنڈا کرنے اور نسل پرستانہ سوچ کو بڑھانے سے چمکتی ہے۔ گزشتہ ماہ انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں نے لندن میں ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں کا مظاہرہ کرکے طاقت کا مظاہرہ کیا۔ جس سے جمہوری حلقوں میں پریشانی کی لہر دوڑ گئی تھی۔ دوسری طرف گزشتہ ہفتے ہالینڈ کے انتخابات میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت کی شکست نے جمہوری حلقوں میں امید کی نئی کرن روشن کی ہے۔
امریکہ میں زہران ممدانی کی کامیابی سے یورپی ممالک کے جمہوری اور ترقی پسند حلقوں میں خوشی اور امید کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ممدانی کی شاندار کامیابی یورپ کے جمہوریت پسندوں اور انتہائی دائیں بازو کے مخالف حلقوں کے لئے نیا حوصلہ اور امید لے کر آئی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ امریکہ میں سیاسی تبدیلیوں کے اثرات یورپی ممالک میں بھی ظاہر ہوتے ہیں۔ امید کرنی چاہئے کہ ممدانی لہر کے اثرات دانشوروں میں فکری مبا حثہ اور عوامی سیاست کا موضوع بن کر انتہائی دائیں بازو کی سیاست کا موثر انداز میں مقابلہ کرنے کی راہ نکالیں گئے۔
زہران ممدانی کی جراتمندانہ سیاسی فکر، طریقہ کار اور بے مثال کامیابی یورپ بھر کے تارکین وطن عوام کے لئے مشعل راہ بن سکتی ہے۔ ممدانی کی بے مثال کامیابی تارکین وطن کے لئے ایک سنہرا بھی سبق ہے۔ وہ یہ کہ مذہب، قوم، رنگ و نسل سے بالاتر تارکین وطن کا وسیع تر اتحاد ان کے قانونی، معاشی، سماجی، ثقافتی اور مذہبی حقوق کے حصول کے لئے راہ ہموار کرنے کا کام کر سکتا ہے۔
( بشکریہ : کاروان ۔۔ناروے )
فیس بک کمینٹ

