‘آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کوئی پراسس شروع ہوا نہ ایسی کوئی تجویز ہے’: وزیردفاع
پاکستان کے وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی نومبر میں وزیراعظم شہباز شریف کریں گے جبکہ نئے انتخابات اگلے سال اگست میں ہوں گے۔
اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ یہ عمران خان کی ایک حسرت ہے کہ وہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کریں۔ ان کے مطابق عمران خان کے کہنے سے کیا فرق پڑتا ہے، وہ ایک دن ایک بات کرتے ہیں وہ دوسرے دن مکر جاتے ہیں۔۔
وزیردفاع کے مطابق عمران خان اس تعیناتی کو زیادہ سے زیادہ متضاد بنانے کی بات کر رہے ہیں، تا کہ وہ یہ تعیناتی کر سکیں۔
آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نہ تو ایسا کوئی پراسس سٹارٹ ہوا ہے، نہ تو ایسی کوئی تجویز ہے، اس وقت کوئی پراسس سٹارٹ ہی نہیں ہوا ہے، اس لیے اس پر میرا بولنا ٹھیک نہیں ہے، اس پر کمنٹ کرنا بھی نہیں بنتا۔ اس حوالے اس وقت جو کتابوں میں ہے وہ بات ہے، باقی پراسس کوئی سٹارٹ نہیں ہوا۔’
وزیردفاع کا کہنا ہے کہ سیاستدان ایک دوسرے سے دست و گریبان ہوتے رہتے ہیں اور یہ پوری دنیا میں ہوتا ہے مگر اداروں کو اس تنازع کا حصہ نہیں بننا چائیے۔
ان کے مطابق یہ موضوع اس طرح نہیں بننا چاہیے تھا اور نہ کبھی ماضی میں ایسا ہوا ہے۔ خواجہ محمد آصف کے مطابق ماضی میں چار مرتبہ نواز شریف نے اپنا یہ آئینی کردار ادا کیا ہے۔
ان کے مطابق اب وقت آنے پر شہباز شریف یہ فریضہ انجام دیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا جو بھی نیا آرمی چیف ہو گا وہ آئین اور اپنے ادارے کا وفادار ہو گا۔ ان کے مطابق ماضی میں جب مارشل لا کا نفاذ ہوا تو وہ انھوں نے ان کے خلاف کیا جنھوں نے انھیں تعینات کیا تھا۔
تاہم خواجہ آصف کے مطابق نواز شریف نے ماضی میں آرمی چیف کی تعیناتی کو موضوع بحث نہیں بنایا ہے۔
(بشکریہ: بی بی سی اردو)
فیس بک کمینٹ