راول پنڈی ۔۔( گردو پیش نیوز ) اردو کے نام ور ناول نگار ، افسانہ نگار اور دانش ور ابدال بیلا 22 دسمبر کو راول پنڈی میں انتقال کر گئے ۔ ان کی نماز جنازہ کل 23 دسمبر کو بعد نماز ظہر راول پنڈی میں ادا کی جائے گی۔ ابدال بیلا کی عمر 68 برس تھی ۔ ابدال بیلا 14 دسمبر 1956ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام چودھری فضل الدین تھا اور وہ اصلاً برطانوی ہندوستان کے شہر لدھیانہ سے تعلق رکھتے تھے ۔
انھوں نے قیام پاکستان کے بعد لاہور ہجرت کی اور وہیں آباد ہو گئے۔ بیلا کی اسکول اور کالج کی تعلیم لاہور ہی میں مکمل ہوئی۔ انھوں نے گورنمنٹ کالج لاہور اور فیصل آباد کے پنجاب میڈیکل کالج سے بھی تعلیم حاصل کی۔ بطور ایم بی بی ایس ڈاکٹر انھوں نے پاکستان کی فوج میں ایک کیپٹن کی حیثیت سے اپنی پیشہ ورانہ زندگی شروع کی۔ نیز انھوں نے سعودی فوج اور پاکستانی بحریہ میں بھی خدمات انجام دیں۔ سنہ 1997ء میں قائد اعظم یونیورسٹی، اسلام آباد سے ہسپتال ایڈمنسٹریشن میں ایم ایس سی کیا اور 2007ء میں ڈپٹی ڈائریکٹر آئی ایس پی آر کے طور پر خدمات انجام دیتے ہوئے پاکستان آرمی سے بحیثیت کرنل سبک دوش ہوئے۔
ان کی مطبوعات میں آقا (سیرت نبی)، دروازہ کھلتا ہے (ناول)، ٹرین ٹو پاکستان (ناول) ، دہلی کی ارجمند بانو (ناول) ، تم (ناول) ، سائیں بکو شاہ (ناول) ، جادو نگری (ناول) ، ماؤ میودال (ناول) ، بین بجاؤ (ناول)، ابدالیات ، انہونیاں ، عرضی ، بیلا کہانی ، بوندا باندی ، کبوتر با کبوتر ، ککراں ہیٹھ کلی، لب بستہ ، پاکستان کہانی ، رنگ پچکاری ، سن فلاور ، زیر لبی شامل ہیں ۔
( ابتدائی خبر )