وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے صوبائی وزیر شکیل احمد خان کے استعفیٰ سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شکیل خان کا ابھی تک تحریری استعفیٰ موصول نہیں ہوا ہے تاہم کمیٹی کی سفارش پر ان کو ڈٰی نوٹیفائی کرنے کی سمری پہلے ہی بھجوا چکے ہیں۔
بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے جو کمیٹی بنائی اس کی رپورٹ کل صبح ملی کمیٹی نے شکیل خان کو کابینہ سے ہٹانے کی سفارش کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ شکیل خان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی سمری سائن کر کے گورنر کو بھیج دی ہے، ڈی نوٹیفائی کرنے کی سمری کل صبح بھیجی تھی۔
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے کمیونیکیشن اینڈ ورکس نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کابینہ کے رکن صوبائی وزیر کمیونیکیشن اینڈ ورکس شکیل احمد خان نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر محکمے میں مداخلت اور بیڈگورننس کے الزامات عائد کرتےہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے۔
صوبائی وزیر شکیل خان نے الزام عائد کیا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کسی اور کے اشاروں پر کام کر رہے ہیں، صوبائی حکومت اپنے بنیادی اصولوں اور وعدوں پر سمجھوتا کر رہی ہے، حکومت اپنے اصولی مؤقف سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔ خراب حکمرانی اور بدعنوانی نے پارٹی کا منشور تباہ کردیا ہے۔
شکیل خان کی جانب سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر الزام عائد کیا گیا کہ وزیراعلیٰ ان کے محکمے میں مداخلت کر رہے تھے، صوبے میں کرپشن اور بیڈ گورننس کے باعث کام نہیں کر پا رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں کرپشن اور بیڈگورننس کے خلاف آواز بلند کرنے کی کوشش کرتا رہوں گا۔
(بشکریہ:جیونیوز)
فیس بک کمینٹ