پشاور : پاکستان کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں شدت پسندوں کے ایک حملے میں 16 فوجی اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔ہفتہ کو پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ 20 اور 21 دسمبر کی درمیانی شب شدت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا اور اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 16 سکیورٹی اہلکار اور آٹھ شدت پسند ہلاک ہوئے تھے۔
اس سے قبل جنوبی وزیرستان میں تعینات ڈپٹی سُپرنٹینڈنٹ آف پولیس ہدایت اللہ محسود نے بھی بی بی سی اردو کے نامہ نگار روحان احمد کو اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ گذشتہ رات دو سے تین بجے کے درمیان ہوا تھا۔پاکستانی فوج کا مزید کہنا ہے کہ علاقے میں سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے اور اس گھناؤنے عمل میں ملوث افراد کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔
شہدا میں 30 سال کے لانس نائیک لیاقت علی شہید کا تعلق ضلع کرم سے ہے اور انہوں نے 11 سال پاک فوج میں رہتے ہوئے دفاع وطن کا فریضہ سرانجام دیا جبکہ 31 سال کے لانس نائیک محمد اسحاق شہید ضلع کرک کے رہائشی ہیں اور شہید نے 9 سال پاک فوج میں ذمہ داریاں نبھائیں۔
36 سال کے حوالدار ایوب خان شہید کا تعلق ضلع اٹک سے ہے اور انہوں نے اپنی زندگی کے 15 سال پاک فوج کو دیے، 40 سال کے حوالدار عمر حیات شہید کا تعلق ضلع کوہاٹ سے ہے اور شہید نے 17 سال تک پاک فوج میں رہتے ہوئے دفاع وطن کا فریضہ سرانجام دیا۔26 سال کے سپاہی محبوب رحمان شہید کا تعلق ضلع ٹانک سے ہے اور سپاہی محبوب رحمان شہید نے اپنی زندگی کے 8 سال پاک فوج کو دیئے اور وطن کا دفاع کیا جبکہ 37 سال کے حوالدار محمد حیات شہید بنوں کے رہائشی ہیں اور شہید نے 17 سال پاک فوج میں ذمہ داریاں نبھائیں۔
26 سال کے لانس نائیک شیر محمد شہید کا تعلق ضلع مالاکنڈ سے ہے، انہوں نے اپنی زندگی کے 7 سال پاک فوج کو دیے، 22 سال کے سپاہی احسان الحق شہید کا تعلق ضلع لوئر دیر سے ہے اور شہید نے4 سال پاک فوج میں رہتے ہوئے وطن کا دفاع کیا۔ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والے 25 سال کے سپاہی جنید شہید نے اپنی زندگی کے 3 سال پاک فوج کو دیے، 29 سال کے لانس نائیک حامد علی شہید کا تعلق ضلع صوابی سے ہے اور انہوں نے اپنی زندگی کے 8 سال پاک فوج کو دیے جبکہ 26 سال کے سپاہی کلیم اللہ شہید ضلع لکی مروت کے رہائشی ہیں جنہوں نے 3 سال تک پاک فوج میں رہتے ہوئے خدمات سرانجام دیں۔
41 سال کے حوالدار طاہر محمود شہید کا تعلق ضلع کوہاٹ سے ہے اور حوالدار طاہر محمود شہید نے 18 سال پاک فوج میں رہتے ہوئے وطن کا دفاع کیا جبکہ 29 سال کے لانس نائیک مصور شاہین شہید ضلع کوہاٹ کے رہائشی ہیں اور شہید نے 7 سال تک پاک فوج میں خدمات سرانجام دیں، 22 سال کے سپاہی فیض محمد شہید کا تعلق ضلع مانسہرہ سے ہے اور شہید نے اپنی زندگی کے 4 سال پاک فوج کو دیے۔26 سال کے سپاہی طیب علی شہید کا تعلق ضلع ہری پور سے ہے، سپاہی طیب علی شہید کوپاک فوج میں بھرتی ہوئے صرف ایک سال کا عرصہ ہوا تھا، سپاہی طیب علی شہید نے سوگواران میں والدین چھوڑے جبکہ 26 سال کے سپاہی جنید شہید کا تعلق ضلع شانگلہ سے ہے اور شہید نے پاک فوج میں 4 سال تک دفاع وطن کا فریضہ سرانجام دیا، ان کے سوگواران میں والدین اور اہلیہ شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کلئیرنس آپریشن جاری ہے، اس گھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔آئی ایس پی آر نے بتایاکہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز دہشتگردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
( بشکریہ : بی بی سی ۔۔جیو نیوز )
فیس بک کمینٹ