بھارتی ریاست تامل ناڈو میں کُنور کے قریب بھارتی فوج کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
انڈین ایئر فورس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت بھی ہیلی کاپٹر ایم آئی17 فی فائیو میں سوار تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہیلی کاپٹر سُلور ایئر بیس سے ویلنگٹن میں ڈیفنس سروسز اسٹاف کالج جا رہا تھا۔
قبل ازیں بھارتی خبررساں ادارے پریس ٹرسٹ انڈیا نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ حادثے کے مقام سے 5 لاشوں کو نکالا جاچکا ہے جبکہ 4 شدید زخمی افراد بھی ریسکیو کیے گئے ہیں۔
بھارتی فضائیہ کے بیان میں کہا گیا کہ حادثے کی وجہ جاننے کے لیے انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔
بھارتی نشریاتی ادارے ’اے این آئی‘ کی رپورٹ کے مطابق حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی فوجی افسران جائے وقوع پر پہنچ گئے جبکہ مقامی لوگوں نے 80 فیصد جھلسنے والی 2 لاشوں کو مقامی اسپتال منتقل کیا۔
سابق بھارتی آرمی چیف جنرل جے جے سنگھ نے این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لاشیں جھلسی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے ان کی شناخت میں مشکل پیش آرہی ہے۔
رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے علاوہ ہیلی کاپٹر میں ڈیفنس اسسٹنٹ، سیکیورٹی کمانڈوز اور فضائیہ کے دیگر اہلکاروں کے علاوہ ان کے خاندان کے کچھ اراکین سمیت 14 افراد سوار تھے۔
ہیلی کاپٹر جنگلات کے درمیان تباہ ہوا جس کے باعث ہیلی کاپٹر کے ملبے تک پہنچنے میں ریسکیو ورکرز کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ہیلی کاپٹر دوپہر 12 بج کر 20 منٹ پر تباہ ہوا جس کی اطلاع مقامی افراد نے ضلعی انتظامیہ کو دی جس کے بعد دفاعی اسٹیبلشمنٹ کو اس کا علم ہوا۔
جائے حادثہ سے موصول ہونے والی فوٹیج میں کچھ جھلسی ہوئی لاشیں دیکھی جا سکتی تھیں جنہیں مقامی افراد نے نکالا۔
63 سالہ جنرل بپن راوت نے بھارت کے آرمی چیف کے فرائض سرانجام دینے کے بعد 31 دسمبر 2019 کو پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف کا منصب سنبھالا تھا۔
اس سے قبل 3 فروری 2015 کو جب وہ لیفٹیننٹ جنرل تھے، اس وقت بھی ہیلی کاپٹر کے حادثے کا شکار ہوئے تھے تاہم خوش قسمتی سے محفوظ رہے تھے۔
(بشکریہ: ڈان نیوز)
فیس بک کمینٹ