بنگلادیش کی مستعفی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو برطانیہ منتقلی سے قبل بھارت میں محفوظ خفیہ مقام پر رہائش دے دی گئی۔
بنگلادیشی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانیہ میں سیاسی پناہ ملنے تک شیخ حسینہ واجد کے بھارت میں قیام کا امکان ہے۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق شیخ حسینہ کی نئی دلی میں مقیم اپنی بیٹی صائمہ واجد سے بھی ملاقات کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ بنگلادیش میں پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سکیورٹی سے متعلق کابینہ اجلاس بلالیا تھا، اجلاس کے مندرجات تاحال سامنے نہیں آئے ہیں تاہم بنگلادیشی ٹی وی نے دعویٰ کیا کہ برطانیہ میں سیاسی پناہ ملنے تک شیخ حسینہ واجد کو بھارت میں قیام کرنے کیلئے خفیہ مقام پر رہائش دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ بنگلادیش میں ایک ماہ سے جاری پرتشدد مظاہروں اور ان میں سیکڑوں ہلاکتوں کے بعد بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد استعفیٰ دے کر ملک سے فرار ہوگئیں، اس طرح حسینہ واجد کے 16 سالہ دور اقتدار کا خاتمہ ہو گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شیخ حسینہ واجد بھارتی شہر اگرتلہ پہنچی ہیں اور بھارت انہیں محفوظ راستہ فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ شیخ حسینہ اگرتلہ سے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی جانب روانہ ہوئی ہیں جہاں ان کی بھارت کے اہم حکومتی رہنماؤں سے ملاقات متوقع ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق بنگلادیشی فوج نے وزیراعظم حسینہ واجد کو مستعفی ہونے کیلئے 45 منٹ کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
خبر ایجنسی کے مطابق اس وقت بنگلادیشی آرمی چیف سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کر رہے ہیں، آرمی چیف جنرل وقار الزمان کی بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) سمیت بڑی سیاسی جماعتوں سے بات چیت جاری ہے۔
گزشتہ روز فوجی اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے بنگلادیش کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل وقار الزمان نے کہا تھا کہ فوج ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور اب بھی کھڑی رہے گی۔
خبر ایجنسی کے مطابق شیخ حسینہ واجد نے محفوظ مقام پر منتقلی سے قبل تقریر ریکارڈکرانے کی کوشش کی مگر انہیں تقریر ریکارڈ کرانے کا موقع نہیں دیا گیا۔بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ بنگلا دیشی فوج کے قریبی ذرائع کا بتانا ہےکہ شیخ حسینہ لندن روانہ ہوں گی۔
شیخ حسینہ واجد کے استعفے کی خبر سنتے ہی دارالحکومت ڈھاکا میں بڑی تعداد میں طلبہ نے جشن منایا۔
(بشکریہ:جیونیوز)
فیس بک کمینٹ